ڈاکٹرز کو بلوچستان میں ایک پرامن ماحول فراہم کیا جائیں- ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی

94

حکومت کی جانب سے ڈاکٹروں کے تحفظ کی سہولیات اطمینان بخش نا ہونے سے ڈاکٹر کمیونٹی میں بے چینی بھڑ رہی ہے- ڈی اے سی

ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے پریس سیکرٹری کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر ابراہیم خلیل کے اغواء کے 13 دن گزر جانے کے باوجود حکومت اور حکومت کے طرف سے عوام اور ڈاکٹروں کے تحفظ پر مامور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے اطمینان بخش پیش رفت نہ ہونے کے باعث ڈاکٹرز کمیونٹی اور ان کے خاندانوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے-

انہوں نے کہا تمام ڈاکٹرز احتجاجی کیمپ لگائے سراپا احتجاج ہیں جس سے صوبے کے مریض اور ان کے لواحقین بھی پریشانی کے حالم میں ہیں اسکے ساتھ ساتھ تمام سرکاری ہسپتالوں میں سوائے ایمرجنسی کے تمام او پی ڈیز مکمل طور پر بند ہیں اور اس کے ساتھ ہی پرائیوٹ ہسپتالوں کی او پی ڈیز بھی 3 سے 5 بجے تک روزانہ بند ہیں-

پریس رلیز میں کہا گیا کہ ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کا پرزور مطالبہ ہے کہ ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو جلد از جلد با حفاظت بازیاب کرایا جائیں اور ڈاکٹروں کو ایک پرامن ماحول دیا جائیں تاکہ ڈاکٹرز بہتر طور پر صوبے کے مریضوں کا علاج کرسکیں ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی مختلف تنظیموں جن میں وکلاء ٹیچرز ایسوسی ایشن انجمن تاجران ینگ نرسنگ فیڈریشن اور پرامیڈیکس کی جانب سے یکجہتی پر ان کے مشکور ہیں-

ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی کے پریس سیکرٹری نے مزید کہا کہ پروفیسر ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی بازیابی کیلئے حکومتی بے حسی اگر برقرار رہی تو احتجاج کا دائرہ وسیع کرکے اسے مزید سخت کریں گے جس کی تمام تر ذمہ داری حکومتِ وقت پر عائد ہوگی۔