چینی قونصلیٹ کے حملہ آور رزاق بلوچ کے خاندان کے کئی افراد فورسزکے ہاتھوں لاپتہ

302

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع خاران سے کراچی میں چینی قونصلیٹ کے حملہ آور رزاق بلوچ کے بھائیوں سمیت خاندان کے متعدد افراد کو فورسز نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پے منتقل کردیا۔

تفصیلات کے مطابق خاران شہر میں واقع رزاق بلوچ کے گھر پر فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے چھاپہ مار کر رزاق بلوچ کے بھائیوں سمیت خاندان کے کئی مرد افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پے منتقل کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق خفیہ اداروں اور فرنٹیئر کور کے اہلکاروں کی بڑی تعداد نے علاقے گھیرے میں لیکر گھروں پر چھاپے مار کر کئی افراد کو حراست میں لیا۔

دریں اثناء غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق رزاق بلوچ کے ایک اور بھائی کو بلوچستان کے ضلع واشک سے بھی فورسز نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پے منتقل کردیا گیا ہے۔

دیگر گرفتار ہونے افراد کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے۔

یاد رہے رزاق بلوچ کے بھائی محمد اسلم و دیگر لواحقین نے چار سال قبل اخباری بیان کے ذریعے ان سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

واضح رہے رزاق بلوچ گذشتہ روز کراچی میں چینی قونصلیٹ پر حملہ کرنے والے تین حملہ آوروں میں سے ایک تھا جبکہ حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملے میں ہمارے مجید بریگیڈ کے تین ممبران اضل خان مری عرف ڈاڈا ،رازق بلوچ عرف بلال اور رئیس بلوچ عرف وسیم بلوچ نے حصہ لیا تھا ۔