جھالاوان میڈیکل کالج میں بنیادی سہولیات کا فقدان باعث تشویش ہے: بی ایس اے سی

138

بلوچستان یونیورسٹی انتظامیہ کا دو سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود بی ایڈ کے امتحانات منعقد نہ کروانا باعث افسوس ہے۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ پچھلے دنوں جھالاوان میڈیکل کالج میں سہولیات کی عدم دستیابی کے وجہ سے طلباء و طالبات نے احتجاجی مظاہرے کیئے ہیں، جو کہ محکمہ صحت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کالج کو بنانے کیلئے چار سال کا وقت لگا وہ بھی طلباء کی جانب سے احتجاجی مظاہرے اور بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے بعد فعال ہوئے لیکن تاحال کالج میں بنیادی سہولیات دستیاب نہیں ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کے بلوچستان میں طبعی تعلیم کو فروغ دینے کیلئے حکومت کو چاہئیے کہ موجودہ میڈیکل کالجوں کو سہولیات دینے کے ساتھ ساتھ نئے ادارے قیام عمل میں لائی جائیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی انتظامیہ کا دو سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود بی ایڈ کے امتحانات منعقد نہ کروانا باعث افسوس ہے۔ جس کی وجہ سے طلباء کو مجبوراٌ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑا لیکن ہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود امتحانات میں تاخیر قابل مذمت ہے۔ اسی تاخیری حربے کی وجہ سے طلباء میں شدید بے چینی اور اضطراب پایا جاتا ہے کیونکہ یہ دوسری مرتبہ ہے کہ کمیشن کی جانب سے محکمہ تعلیم میں پوسٹیں آ رہے ہیں لیکن اسی وجہ سے بہت سے طلباء پیچھے رہ جاتے ہیں۔

ترجمان نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ہم بلوچستان ہائی کورٹ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ یونیورسٹی انتظامیہ کے تاخیری حربے کا نوٹس لے کر بلوچستان کے طالب علموں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچائیں۔