بلوچستان: انتخابی عمل بے ضابطگی و جھگڑوں کی نظر ہوگیا

237

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں انتخابی عمل کے دوران بے ضابطگی، تصادم اور دھاندلی کی اطلاعات۔

دی بلوچستان پوسٹ ویب نیوزڈیسک کو مختلف علاقوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے کئی گاؤں اور بڑے شہروں میں انتخابی عمل کے دوران ناخشگوار و بے ضابطگی کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق دارلحکومت شہر کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں گورنمنٹ گرلز سکول نواں کلی نزد واپڈا کالونی میں پی ٹی ائی، بلوچستان عوامی پارٹی اور پیپلزپارٹی کے کارکنوں کے درمیان تصادم اور پھتراؤ ہوا، جس کے نتیجے میں پولیس اور ایف سی کی جانب سے لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کی گئی جس کے سبب لوگ خوف و حراس کا شکار ہوئے اور انتخابی عمل اثر انداز ہوگیا۔

دوسری جانب پنجگور کے علاقے تسپ میں پولنگ اسٹیشن پر نامعلوم افراد نے  شدید فائرنگ کردی جس کے باعث پولنگ اسٹیشن کو بند کردیا گیا اور ووٹنگ کا سلسلہ معطل ہوگیا۔

سیکورٹی ذرائع کے مطابق چمن کلی محمود آباد میں پولینگ سٹیشن پر پشتونخوامیپ اور پشتون قبائل جرگہ کے کارکنوں کے درمیان لڑائی اور فائرنگ کے سبب پولنگ اسٹیشن کو کچھ وقت کے لیے بند کردیا گیا۔

دکی میں پولیس ذرائع کیجانب سے موصول اطلاعات کے مطابق دکی میں حلقہ پی بی 5 پولنگ اسٹیشن کلی ملک ضبطو ناصر پر دوگروہوں کے درمیان لڑائی جھگڑا اور پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ کے بعد پولنگ بند کردی گئی۔

جبکہ لورالائی میں پی بی 4 پولنگ سٹیشن کلی ٹٹئی ناصران میں بھی دو گروپوں میں تصادم ہوا۔

پولیس ذرائع کے مطابق حالات پر قابو پانے کے لیے پولیس اور ایف سی کی جانب سے ہوائی فائرنگ کی گئی۔

پولیس ذرائع کے مطابق اس جھگڑے کے دوارن متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق چمن قلعہ عبداللہ کے کلی ارمبی جیلانی میں پولنگ اسٹیشن پر پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے دوسو سے زیادہ کارکنوں نے شمالی علاقے کے پولنگ اسٹیشن پر دھاوا بول دیا اور عملے کو زد و کوب کیا۔

ذرائع کے مطابق پشتونخواملی عوامی پارٹی کے کارکنان پولنگ سامان کو اپنے ساتھ لے گئے۔

ڈی آر او سید ہارون آغا نے کہا کہ پولنگ سامان کی برآمدگی کے لیے سیکورٹی فورسز کی کاروائی جاری ہے، زمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائیگی۔

ذرائع سے موصول مذید اطلاعات کے مطابق چمن کے علاقے میزئی اڈا ہائی اسکول پولنگ اسٹیشن پاکستان پیپلز پارٹی کے حمایتی افراد نے  دھاوا بول دیا اور پولنگ سامان و عملے کو اغواء کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔

مذید موصول اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے شہر خضدار کے علاقے جعفرآباد میں بی اے پی پارٹی کے سردار بلند خان اور ہماء رئیسانی  نے پولنگ اسٹیشن کو تقریباۤ آدھے گھنٹے سے زیادہ وقت تک اپنی تحویل میں لیکر اپنے لیئے ٹھپے لگوائے۔

واضح رہے کہ کوئٹہ، خضدار و مکران کے کئی علاقوں میں بی اے پی پارٹی کے امیدواروں پر ان کے مخالفین کی جانب سے دھاندلی و بد نظمی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں جبکہ بلوچستان کے مختلف سیاسی حلقوں کی جانب سے بی اے پی کو فوج نواز پارٹی قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: چمن، گڈانی، بلیدہ اور ڈیرہ بگٹی میں دھاندلی کے الزامات

علاوہ ازیں تربت، کیچ، مشکے، کوئٹہ خضدار، بلیدہ، ڈیرہ بگٹی، خاران، حب اور نوشکی سمیت بلوچستان کے تقریبا تمام علاقوں میں بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں کی جانب سے فورسز، انتخابی دفاتر اور پولنگ اسٹیشنوں  اور انتخابی امیدواروں پر بھی شدید حملے کئے گئے ہیں جس کے باعث ووٹنگ میں کافی کمی ہونے کے اطلاعات ہیں۔