آزادی کے بغیر بلوچ سیاسی، سماجی و اقتصادی ترقی نہیں کرسکتا، بی ایس ایف

232

بلوچ وطن موومنٹ، بلوچستان انڈیپینڈنس موومنٹ اور بلوچ گہار موومنٹ پر مشتمل الائنس بلو چ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں بلوچ قومی جہد کار آغاعبد الکریم خان احمدزئی کو قومی آزادی کی جدوجہد میں بے لوث اور غیر معمولی کردار کے حوالے سے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہداء نے نوآبادیاتی ڈھانچہ سے نجات پانے کے لئے جدوجہد کی، ان کی انتھک جدوجہد کا محور آزادی تھا، انہوں نے جدوجہد کے اصولی اور ٹھوس مطالبہ کے ساتھ سطحی مراعات سے بالاتر یک نکاتی ایجنڈے کو لے کر بلوچ قومی جدوجہد کا بنیادی پروگرام سمجھتے ہوئے فریب اور دھوکہ دہی پر مبنی سیاست اور سبز باغ دکھانے والے نام نہاد قوم پرست سوچ کی مخالفت کی۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا آج قوم پرستی کے نام سے چند سطحی نقاط اور مطالبات کو بلوچ شہداء کی قربانیوں اور موقف کے ساتھ جوڑ کر بلوچ قوم کو گمراہ کیا جارہاہے، اگر بلوچ قومی جدوجہد چند سطعی مطالبات کے گرد گھومتا تو پھر اتنی قربانیوں کی ضرورت نہیں اور یہ مسئلہ کب کا حل ہوچکا ہوتا۔ ساٹھ سالوں سے بلوچ کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ بلوچستان کی حیثیت کو تسلیم اور بحال کیا جائے لیکن بلوچ پارلیمنٹیرین جو بلوچ ہیں اور بلوچ سرزمین سے ان کا مادی، خونی، قومی ،لسانی اور جغرافیائی رشتہ ہے وہ بھی بلوچ قوم سے دھوکہ کررہے ہیں، بلوچ قومی مفاد اور موقف سے ان نام نہاد قوم پرستوں کاکوئی اخلاقی یا سیاسی تعلق نہیں۔

ترجمان نے کہا کہ آغا عبدالکریم سمیت جملہ شہیدان آزادی تادم شہادت آزادی کے فکر سے وابسطہ رہے آغا عبدالکریم خان کا کردار رہنمایانہ تھا۔ جب بلوچستان کا الحاق کیا گیا تو آغا نے الحاق کی کھلی مخالفت کرتے ہوئے آزادی اور وطن کی سلامتی کے لئے ہراول دستے کے طور پر سامنے آئے ریاستی امور کے سربراہ ہوتے ہوئے ان کا کردار رہنمایانہ تھا جو محض اقتدار یا گورنری کو مقصد نہیں سمجھے وگرنہ وہ اپنے بھائی کی طرح خاموشی اختیار کرتے۔

ترجمان نے کہا کہ کوئی قوم کسی دوسرے قوم کی آزادی سلب کرے تو کوئی مہذب اور انسانیت سے آشنا قوم غلامی قبول کر کے اپنی اجتماعی موت پر دستخط نہیں کرے گی، آج بلوچ قوم کو بہکایا جارہاہے کہ وہ آزاد ہے، یہ اس تاریخی و زمینی سچائی کو مسخ کرنے کی کوشش ہے، ترجمان نےکہا کہ شہدا کو یاد کرنے کا مقصد ان کے فکر کو دہرانا اور مشعل راہ بناناہے، آزادی کے بغیر بلوچ سیاسی، سماجی و اقتصادی طور پر ترقی نہیں کرسکتا۔