پندرہ سومریضوں کیلئے ایک بیڈ،957افرادکیلئے صرف 1ڈاکٹردستیاب

130

کوئٹہ  صحت کا شعبہ انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے

1580 مریضوں کیلئے صرف ایک بیڈ جبکہ 957 افراد کیلئے صرف ایک ڈاکٹر دستیاب ہے،بلوچستان میں صرف 30سے33فیصد تک آبادی کو ہیلتھ کوریج دی جارہی ہے،

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان  میں1580 مریضوں کیلئے صرف ایک بیڈ جبکہ 957 افراد کیلئے صرف ایک ڈاکٹر دستیاب ہے

پاکستان میں 1211 اسپتال5508 بنیادی مراکز صحت 676 دیہی مراکز صحت ہیں جبکہ ڈاکٹرز کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 8007، ایک لاکھ 3 ہزار 777 نرسیں اور صرف 20 ہزار 463 دانتوں کے ڈاکٹرز ہیں مگربلوچستان میں حقیقتاً ایسا نہیں ہے-

بلوچستان میں کم ازکم چھ اضلاع ایسے ہیں جہاں سرے سے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال ہی قائم نہیں جبکہ 10سےزائد اضلاع ایسے ہیں جہاں اسپتال تو ہیں مگر وہاں میڈیکل اسپیشلسٹس ہی تعینات نہیں کئے گئے،جہاں ہیں،وہاں ان کی حاضری طبی سہولیات اورادویات کامسئلہ ہے ۔

دور دراز علاقوں سے لوگوں کوکوئٹہ یا دوسرے بڑے شہروں کارخ کرناپڑتاہے –

ذرائع کا کہنا ہے کہ عوام کو ان کے اپنے علاقوں میں صحت کی سہولیات فراہم ہونی چاہئیں،اگر انہیں اپنے علاقے میں علاج کی سہولت ہوتی تو کبھی اس مقصد کےلئے کوئٹہ نہ آتے-