شہدائے مرگاپ کی نویں برسی کے مناسبت سے بی این ایم کے زیر اہتمام ساوتھ کوریا میں ریفرنس منعقد

226

 

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ شہدا مرگاپ کی نویں برسی کی مناسبت سے آج بی این ایم جنوبی کوریاکی جانب سے ایک تعزیتی ریفرنس منعقد کی گئی، جس سے بی این ایم جنوبی کوریا کے صدر واجہ نصیر بلوچ اور جنرل سیکریٹری یاسین بلوچ نے خطاب کیا۔ مقررین نے شہدائے مرگاپ چیئرمین غلام محمد بلوچ، لالا منیر بلوچ اور شیر محمد بلوچ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہماری روشن مستقبل اورآزاد بلوچستان کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرکے انسانی تاریخ میں ہمیشہ کیلئے امر ہوگئے۔

نصیر بلوچ نے کہا کہ رہنما ؤں کا عمل اور کردار انہیں دوسروں سے منفرد بناتا ہے۔ بلوچ نیشنل موومنٹ کا قیام، بلوچستان کے کونے کونے میں آزادی کا پیغام، اتحاد اور اشتراک عمل کی راہیں کھولنے جیسے اعمال نے غلام محمد بلوچ کو تاریخ میں دوسرے رہنماؤں سے اعلیٰ مقام عطا کیا۔ جس طرح ہوچی منہ، ماؤزے تنگ اور نیلسن میڈیلا نے اپنے قوموں میں انقلاب برپا کیا، اسی طرح غلام محمد بلوچ نہ صرف ایک انقلابی پارٹی کی بنیاد رکھی بلکہ اسے یوں مضبوط کیا کہ آج غلام محمد بلوچ کی شہادت کو نو برس گزر گئے مگر بی این ایم کا کاروان اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے۔ انہوں نے آزادی کی جد و جہد میں ایک سیاسی اورعوامی جماعت کی کمی کو محسوس کرتے ہوئے بی این ایم کو پارلیمانی سیاست دانوں کی چنگل سے آزاد کرکے اسے قومی تحریک کے تقاضوں کے عین مطابق ایک وسیع انقلابی پارٹی کی شکل دی اور آج بی این ایم قومی تحریک میں سب سے بڑا سیاسی پلیٹ فارم بن چکاہے یہ چیئرمین غلام محمد کی سیاسی بصیرت اوردوربینی کا عین ثبوت ہے۔

جس مقصد کیلئے تین دہائیوں پہلے بی این وائی ایم (موجودہ بی این ایم) کا قیام عمل میں لاگیا تھا۔ اس جماعت کیلئے فدا شہید اور غلام محمد سمیت کئی رہنماؤں نے جانوں کی قربانی دی ہے اور کئی رہنما پاکستان کی خفیہ زندانوں میں انسانیت سوزاذیتیں برداشت کر رہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ایسے میں ہم سب کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ اس جماعت کو مزید منظم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں اور بلوچستان میں جاری پاکستانی مظالم کو مہذب دنیا کے سامنے آشکار کریں۔ ستر سالوں کی غلامی میں پاکستان نے ہماری زبان اور شناخت کو ختم کرنے کیلئے مختلف سازشیں کی ہیں اور آج ہزاروں بلوچوں شہید اور ہزاروں اس ناپاک ریاست کے زندانوں میں دردناک اذیتیں سہہ رہے ہیں ،آج بلوچستان بھر میں دشمن نے آگ لگادی ہے ،شہداء کی فہرست روزبہ روز طویل ہورہاہے ،لیکن بلوچ قوم کا ہمت جوان اور حوصلے بلند ہیں تمام مظالم کے باوجود پوری قوم تحریک سے عملی طورپر وابستہ ہے ۔

مقررین نے کہا کہ ہم غلام محمد کے فکر و فلسفے کے پیروکار ہیں اور بلوچ دنیاپر ثابت کرے گی کہ پاکستان کی تمام جبر و مظالم کے باوجود ہمار ا تحریک اپنی منزل تک جاری رہے گی۔