سوشل میڈیا کے منفی استعمال سے منفی نتائج ہی برآمد ہونگے، خلیل بلوچ

292

بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین خلیل بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلوچ نوجوان سوشل میڈیا میں اپنی توانائیاں ایک دوسرے کے خلاف صرف کرنے سے گریز کریں۔ اس عمل کے لیے دشمن کافی ہے جو آزادی پسند قوتوں کے خلاف سوشل میڈیا میں انتہائی متحرک ہے اور چالاکی سے سوشل میڈیا کو بلوچ آزادی پسند قوتوں کے خلاف استعمال کررہا ہے۔ سوشل میڈیا مضبوط و پر اثر سماجی رابطے کا ذریعہ ہے، بلوچ نیشنل موومنٹ ہمیشہ سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کا نہ صرف حامی رہا ہے بلکہ اپنے کارکنوں کے ساتھ ساتھ تمام بلوچ نوجوانوں کو اپیل کرتا رہاہے کہ نوجوان سوشل میڈیا پاکستان کے مظالم اوربلوچ قوم کے آواز کو عالمی دنیا اور عالمی اداروں تک پہنچانے کے لئے استعمال کریں۔

چیئرمین خلیل بلوچ نے کہا کہ بلوچ قوم اس وقت تاریخ کے بدترین مظالم کا شکار ہے، پاکستان نے اپنے قبضے کو برقرار رکھنے کے لیئے بلوچ قوم پر ظلم و جبر، درندگی اور حیوانیت کے تمام دروازے کھول دیئے ہیں۔

بلوچ قوم پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے محروم ہے لیکن ہمارے پاس سوشل میڈیا جیسا طاقت ور میڈیم موجود ہے جس سے ہم اپنی قومی آواز دنیا بھر میں آسانی سے پہنچا سکتے ہیں ،سوشل میڈیا کے ذریعے نہ صرف دشمن کے مظالم اور بلوچ قومی آواز دنیا تک پہنچایا جاسکتا ہے بلکہ اس میڈیم کے ذریعے نوجوان اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو عمل میں لاکر بلوچ قوم کے وسیع تر مفادات کے لیے استعمال بھی کرسکتے ہیں۔

انہوں نے سوشل میڈیا کے منفی استعمال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ فطری اصول ہے۔ کسی منفی عمل سے مثبت نتائج کی امید خود کو دھوکہ دینے کے ساتھ پوری قوم کے ساتھ دھوکہ ہے۔ آج بلوچ سوشل میڈیا صارفین کی اپنی طاقت کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کرنا انتہائی غیر سنجیدہ عمل ہے جو بلوچ قومی تحریک کے لیے صرف جگ ہنسائی کے باعث ہے۔

چیئرمین خلیل بلوچ نے کہا کہ بلوچ نوجوان مستقبل کے معمار ہیں قومی آزادی کی جدوجہد کی امید اور سرمایہ بلوچ نوجوان ہیں۔ بلوچ نوجوان اس نازک دور میں کسی بھی قسم کی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے سے گریز کریں۔ بلوچ نوجوانوں کی شعوری و سنجیدہ جدوجہد ہی ایک خودمختیار بلوچ سماج کی تشکیل میں معاون ثابت ہوگی، ہم بلوچ نوجوانوں سے یہی امید کرتے ہیں کہ وہ مزید کسی بھی غیر سنجیدہ عمل کے حصہ نہیں ہونگے۔

چیئرمین خلیل بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستان بلوچستان میں انسانیت کے خلاف سنگین قسم کے جنگی جرائم میں ملوث ہے ۔روزانہ کی بنیاد پر جاری آپریشنوں اور جارحیت میں بلوچ ننگ و ناموس ملیا میٹ کیاجارہاہے ،روز ہمارے بچے گھروں سے اٹھا ئے جارہے ہیں جنہیں انسانیت سوز مظالم سے شہید کیاجارہاہے ،آج بلوچستان بھرمیں کوئی بھی بلوچ محفوظ نہیں ،سالوں کی محنت سے بنے بنائے گھروں کو دشمن ایک آن میں صفحہ ہستی سے مٹا تا ہے، آج بلوچ کے لئے اس کی زمین غیر محفوظ بنا دیاگیاہے ۔آج وقت و حالات کا تقاضہ یہی ہے کہ بلوچ نوجوان سوشل میڈیا کے طاقت کو استعمال کرتے ہوئے پاکستانی مظالم کو دنیا کے سامنے آشکار کریں۔

چیئرمین خلیل نے کہا کہ بلوچ نیشنل موومنٹ کسی سے اختلاف رائے کے اظہار کا حق نہیں چھینتا لیکن اختلاف رائے اور تنقید کے نام پر توہین اور تذلیل آمیز پروپیگنڈہ انتہائی منفی عمل ہے اور جس کا نقصان بلوچ قومی تحریک کے سوا کسی کو نہیں ہوگا، وقت و حالات اور دشمن کے مظالم ہم سے یہی تقاضا کرتے ہیں کہ جو مواقع ہمیں دستیاب ہیں ہم انہیں بلوچ قومی مفاد کے لئے بروئے کار لائیں۔