ستائیس مارچ کو جنوبی کوریا میں احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، بی این ایم

150

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ کل ستائیس مارچ کو بی این ایم جنوبی کوریا کی جانب سے بلوچستان پر جبری قبضے کے دن کی مناسبت سے احتجاجی مظاہرہ کیا جا ئے گا۔ آج سے ستر سال پہلے پاکستان نے فوج کشی کرکے بلوچستان پر قبضے کے بعد اسے اپنی ایک کالونی میں تبدیل کیا لیکن بلوچ قوم نے پاکستانی قبضے اور فوجی جبر کے سامنے کبھی سرتسلیم خم نہیں کیاہے بلکہ 27 مارچ1948 کو بلوچستان پر قبضہ کے بعد سے بلوچ قوم کی جانب سے مزاحمت جاری ہے۔اس مزاحمت اور جد و جہد کو کچلنے کیلئے پاکستان نے ظلم و بربریت کی انتہا کی ہے۔

اس وقت پاکستانی فوج کی ایک بہت بڑی تعداد بلوچ نسل کشی میں مصروف ہے۔ فوج کے ساتھ ساتھ پاکستان کے دیگر مختلف دہشت گردی کے مراکز بھی بلوچستان میں سرگرم عمل کئے جاچکے ہیں۔ وہ بھی فوج کے متوازی کردار کے طورپر بلوچ نسل کشی، استحصال اور درندگی میں ملوث ہیں۔ اس بلوچ قومی آواز کو دبانے کے لئے بلوچستان عملا ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل ہوچکاہے جہاں ہر چند کلومیٹر پر چیک پوسٹ قائم ہیں جب کہ تمام چھوٹے بڑے شہروں میں فوجی چھاؤنی اور ہیڈکوارٹرز قائم ہیں۔ ان چھاؤنیوں میں تشدد گاہیں اور خفیہ زندان موجود ہیں جہاں لاپتہ کئے گئے افراد کو رکھا جاتا اور تشدد کی جاتی ہے اور انسانیت سوز تشدد سے انہیں شہید کرکے ان کی مسخ لاشیں بلوچستان کی طول وعرض میں پھینکی جارہی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ اس تمام صورتحال سے دنیا ناآشنا ہے کیونکہ پاکستان کانام نہادآزاد میڈیا اور انسانی حقوق کے ادارے باقاعدہ مظالم میں فریق بن کرریاستی بیانیہ کے پرچار میں مصروف ہیں جوحقائق کو مسخ کرکے بین الاقوامی قوانین کے عین مطابق چلنے والی بلوچ تحریک کو دہشت گردی سے تشبیہ دے کر تمام ریاستی مظالم کو برحق اور ضروری قرار دے رہے ہیں جبکہ آج تک عالمی میڈیا بلوچستان میں جاری مظالم اور بلوچ نسل کے بارے میں اصل حقائق تک رسائی حاصل کرنے میں ناکام ہے۔ اس سے فائدہ اُٹھا کر ریاست نے نہ صرف بربریت جاری رکھی ہوئی ہے بلکہ اس میں روز بروز شدت لا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ نیشنل موومنٹ ہر سال کی طرح اس سال بھی مقبوضہ بلوچستان اور بیرونی ممالک میں احتجاج اور دوسرے پروگرام ترتیب دے چکا ہے۔ ستائیس مارچ کو کو ریا، اکتیس مارچ اور سات اپریل کو جرمنی کے دو مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔

تما م بلوچوں اور انسان دوست لوگوں سے اپیل کی جاتی ہے کہ ان پروگراموں میں شرکت کرکے پاکستانی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنے میں ہمارا ساتھ دیں۔