روس کا “آواز کی رفتار سے تیز” میزائل کے کامیاب تجربے کا دعویٰ

111

روس نے ہائپر سونک (آواز کی رفتار سے تیز) میزائل کے کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ صدر ولادی میر پیوٹن نے میزائل کو ’آئیڈیل ہتھیار‘قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ روسی صدر نے رواں ماہ کے آغاز میں ہتھیاروں کی ایک نئی جنریشن تیار کرنے کا انکشاف کیا تھا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس کے وزارت دفاع نے بتایا کہ فضا سے مار کرنے والے نئے چھوٹے میزائل سسٹم کِنزال (خنجر) میزائل ایم آئی جی 31 سپرسونک انٹرسیپٹر جیٹ سے داغا گیا۔

وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ ’ہائپر سونک میزائل طے شدہ فاصلہ مقررہ وقت میں ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا‘۔

اس ضمن میں روسی وزارت دفاع نے میزائل فائرکرنے کی ویڈیو بھی جاری کی ہے ۔

خیال رہے کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے قوم سے اپنے سالانہ خطاب میں جدید ہائپر سونک میزائل کے بارے میں انکشاف کیا تھا جبکہ 18 مارچ کو ہونےو الے صدراتی انتخابات میں ولادی میر پوٹن کی کامیابی کے امکان روشن ہیں۔

ولادی میر پیوٹن نے دعویٰ کیا تھا کہ ہائپرسونک میزائل سسٹم آواز سے 10 گنا زیادہ تیزی سے پرواز کر سکتا ہے، جس کے باعث یہ فضائی اور میزائل دفاع کی کسی بھی قسم کے مقابلے میں ناقابل تسخیر ہے، جس کا کوئی ملک موازنہ نہیں کر سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میزائل جنوبی ملٹری ضلع میں یکم دسمبر کو نصب کردیا گیا۔

دوسری جانب ڈپٹی وزیراعظم نے سوشل میڈیا فیس بک پر کہا کہ ایم آئی جی 31 سپرسونک جیٹ کو ’جدید ‘ بنانے کا کام مکمل ہو چکا جو میزائل کو باآسانی اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔

وزارت دفاع نے کہا کہ سال کے آغاز سے لیکر تاحال تقریباً 250 تجربات کیے گئے۔

واضح رہے کہ ولادی میر پیوٹن نے کہا تھا کہ روس نے بغیر انسانوں کے پانی میں چلنے والی ڈیوائسز بھی تیار کرلی ہیں، جو آبدوزوں اور ٹورپیڈوز کے مقابلے میں کئی گنا تیزی سے سفر کر کے نیوکلیئر وارہیڈز لا سکتی ہیں۔