بلوچ ڈاکٹرز فورم کے مرکزی کابینہ کا اجلاس، مختلف مسائل زیرِ بحث

165

بلوچ ڈاکٹرز فورم کے مرکزی کابینہ کا اجلاس زیر صدارت مرکزی جنرل سیکرٹری ڈاکٹر آصف بلوچ منعقد ہوا. اجلاس میں ڈاکٹروں کے بلاجواز شوکاز, بلوچستان کے صحت کے حوالے سے رپورٹ اور نئے میڈیکل کالجز زیر بحث رہے. ایجنڈوں پر بحث مباحثہ کرتے ہوئے فورم کے رہنماؤں نے کہا کہ موجودہ سیکرٹری کے دور میں ڈاکٹروں کو ڈی ریل کرنے کے لئے مختلف قسم کے حربے استعمال ہورہے ہیں جو کسی بھی شعور یافتہ طبقے کے لئے قابل قبول نہیں. اور اس کی ہم ہر فورم میں مخالفت کریں گے. اور اس حوالے سے باقی ڈاکٹرز تنظیموں سے مل کر جلد لائے عمل طے کریں گے.

فورم کے رہنماؤں نے ہسپتالوں میں سہولیات کے فقدان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے بیشتر ہسپتالوں میں سہولیات کا فقدان ہے جسکی کی وجہ سے مریض در پدر ہیں. خود کو فلائی ریاست کہنے والے ملک میں غریب علاج کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور اس علاوہ حکومت بھی ڈاکٹروں کو وہ پروٹوکول دینے سے قاصر ہے جس کے وہ مستحق ہیں.  پروٹوکول اپنی جگہ موجودہ وقت میں ڈاکٹروں کو بلیک میل کرنے ایک ایسا سسلہ شروع کیا جا چکا ہے جو باعث تشویش ہے.

بلوچستان میں موجودہ صحت کی صورتحال کے حوالے سے رپورٹ بنانے کا فیصلہ کیا گیا. اس ایجنڈے پر بحث کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ موجود دور میں بلوچستان کی صورتحال کے حوالے سے ابتری کی طرف جاری رہی اور اس حوالے سے ڈاکومنٹیشن کی ضرورت وقت کی سب سے اہم ضروریات میں  سے ایک ہے. اور اسکی رپورٹ کو ترتیب دینے کی ذمہ داری مرکزی کابینہ کے دوستوں کو دی گئی. اور رپورٹ کو ترجیحیاتی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی.

نئے میڈیکل کالجز کی فعالیت کے حوالے سے تفصیلی بحث ہوئی اس پر بحث کے دوران فورم کے رہنماؤں نے کہا میڈیکل کالجز شعبہ کے لئے نعمت سے کم نہیں اور اس حوالے سے حکومتی عدم دلچسپی باعث افسوس ہے. اس حوالے سے تا حال کسی قسم کی پیش رفت دیکھنے میں نہیں ارہی جسے ہم حکام کی غیر سنجیدگی کہے تو غلط نہ ہوگا.

آخر میں ڈاکٹر آصف بلوچ نے فورم کے رہنماؤں سے خطاب میں کہا کہ بلوچ ڈاکٹرز فورم کو مزید فعال بنانے میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ موجودہ صحت کی صورتحال ہم سب کے سامنے ہیں اور اس کی بہتری کے لئے کام کرنا ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے.  اور مجھےامید ہے  کہ تمام ذمہ دار اپنی ذمہ داریاں صحیح معنوں میں بنائے گئے