گوادر میں پانی کی قلت، مظاہرین پر لاٹھی چارج

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پانی کی قلت برقرار، آج ایک بار پھر عوام نے احتجاج کرتے ہوئے مکران کوسٹل ہائی کو ٹریفک کے لیے بند...

جہد مسلسل کا نام بی پی اے – شمس بلوچ

جہد مسلسل کا نام بی پی اے تحریر: شمس بلوچ دی بلوچستان پوسٹ اس دنیا میں انسان پیدا ہوتے ہی اپنی نشو ونما اور خود کو زندہ رکھنے کی جستجو اور کاوش...

بارش کے باوجود کراچی میں لاپتہ افراد کیلئے احتجاج

کراچی سے مختلف اوقات میں جبری گمشدگی کے شکار ہونے والے افراد کے لواحقین کا احتجاج آج دسویں روز میں بھی جاری رہا۔ بلوچستان کے کئی علاقوں...

عید کی چھٹیوں پر تربت جانے والے چار طالب علم جبری لاپتہ

کوئٹہ میں زیر تعلیم چار بلوچ طالب علم عید کی چھٹیوں پر گھر لوٹتے ہوئے رستے سے جبری گمشدگی کا شکار ہوگئے ہیں- اطلاعات...

بولان اور کیچ میں فوجی آپریشن

بلوچستان کے ضلع کیچ اور بولان میں فوجی آپریشن جاری ہے جس میں  پیدل فوجی دستوں کے علاوہ ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہےہیں۔  تفصیلات کے مطابق کیچ کے علاقے سامی، عمر کہن، شاپک، ڈن سر اور گردنواح کے پہاڑی سلسلے میں آج صبح سے فوجی آپریشن جاری ہے۔  علاقائی ذرائع کے مطابق مذکورہ علاقے میں گولیوں اور گولوں کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں تاہم دیگر تفصیلات معلوم نہیں ہوسکے۔ دوسری جانب بولان کے علاقے مارگٹ میں فوجی آپریشن جاری ہے جس میں پیدل فوجی دستے بڑی تعداد میں حصہ لے رہے ہیں۔  اطلاعات کے مطابق بولان میں نامعلوم افراد نے پاکستانی فورسز کو بم حملے میں نشانہ بنایا ہے۔ فورسز کو مارگٹ چونگی کے مقام پرنشانہ بنایا گیا جبکہ ذرائع دعویٰ کررہے ہیں کہ حملے میں فورسز کو نقصان کا سامنا رہا ہے تاہم نقصانات کے حوالے سے تاحال حکام کا موقف سامنےنہیں آیا ہے۔

کوہلو: خاتون کی مبینہ خودکشی، خاندان کا قتل کا الزام

تمبو کے علاقے ڈولاونگا میں مبینہ طور پر ایک خاتون نے خودکشی کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سب تحصیل تمبو کے علاقے ڈولاونگا میں علی حیدر نامی شخص نے انتظامیہ کو اطلاع دی ہے کہ انکے بیوی نےگلے میں پندھا ڈال کر خودکشی کرلی ہے- لیویز ٹیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر اطلاع دینے والے خاتون کے شوہر علی حیدر کو خاتون کے کہنے پر گرفتار کرلیا ہے اور خاتون کیلاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کردیا ہے- مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی خاتون کے شوہر نے پولیس کو بتایا کہ اس نے دوسری شادی کرلی اور اسکی بیوی اس سے ناخوشتھی جس کے باعث اس نے اپنی جان لے لی، دوسری جانب خاتون کے ورثا نے الزام عائد کرتے ہوئے لیویز کو بتایا کہ خاتون نےخودکشی نہیں کی ہے ان کو قتل کیا گیا ہے- کوہلو اسپتال انتظامیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق خاتون کے گلے میں پندھے کے نشان واضح ہیں تاہم خاتون کے رشتہداروں کی جانب سے دائر خدشات پر پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے- خیال رہے کہ بلوچستان میں گھریلو جھگڑے اور غیرت کے نام پر خواتین کی قتل کے واقعات تواتر سے رپورٹ ہوتے رہےہیںجبکہ مذکورہ واقعات میں ملوث افراد میں سے بہت ہی کم تعداد کو قانون کے کٹہرے میں لائے گئے ہیں۔ اعداد شمار کے مطابق پاکستان میں سالانہ ایک ہزار سے زائدخواتین قتل ہوجاتے ہیں جن میں سے اکثریت کو غیرت کے نام پر قتلکردیا جاتا ہے-

ڈنمارک: مال میں فائرنگ، تین افراد ہلاک

پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والے 22 سالہ ڈینش نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا، لیکن اس کے محرکات واضح نہیں ہوسکے۔ ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن کے ایک مصروف...

دہشت گردی کیس میں گرفتار حسنین بلوچ قیدیوں کو پڑھاتے منظر عام پر آگئے

کوئٹہ میں ہدہ کے گلیوں اور تھڑوں سے نوجوانوں کو تعلیمی اداروں تک رسائی دینے والا حسنین بلوچ سینٹرل جیل کراچی میں بھی تعلیمی سرگرمیوں کو جاری رکھے ہوئے...

سندھ حکومت کی یقین دہانی کے بعد بھی لاپتہ افراد رہا نہیں ہورہے –...

کراچی پریس کلب کے سامنے مختلف اوقات میں کراچی سے لاپتہ ہونے والے افراد کے لواحقین کا احتجاج آج نویں روز میں جاری رہا،جس میں خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔ آج احتجاج میں کراچی سے لاپتہ ہونے شعیب بلوچ کے لواحقین نے بھی شرکت کرکے کہا کہ طالب علم شعیب احمد ولد اعظم خان کوسندھ پولیس اور فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا۔ شعیب احمد کا تعلق ضلع خضدار کے علاقے نال سے ہے۔ وہ کراچییونیورسٹی میں داخلہ لینے کے خواہشمند تھے۔ اس موقع پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کی آرگنائزر آمنہ بلوچ نے کہا کہ  ایسا لگتا ہے کہ سندھ حکومت لاپتہ افراد کی زیابی کےحوالے سے ہونے والے مذاکرات سے سنجیدہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  دو روز گزرنے کے باوجود ایک بھی لاپتہ فرد کی بازیابی نہیں ہوئی حالانکہ مذاکرات کا آغاز خود سندھ حکومت نےسندھ پولیس کے حکام کے ذریعے کیا تھا جس کا ہم نے خیر مقدم کیا تھا کیونکہ ہم جمہوری لوگ ہیں اور بات چیت پر یقین رکھتے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ زرداری حکومت جمہوریت کا نعرہ تو لگاتی ہے مگر اس پر عمل نہیں کرتی ہے اگرمذاکرات ایک ڈھونگ تھا۔ تو ہم اس ڈھونگ کا مقابلہ سیاسی حکمت عملی سے کرینگے۔  آمنہ بلوچ نے کہنا تھا کہ لواحقین کو مجبور نہ کیا جائے کہ  وہ دوبارہ سندھ اسمبلی یا وزیراعلیٰ ہاوس کے سامنے دھرنا دیں، ہماریپرامن تحریک کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔ آج احتجاجی کیمپ میں کراچی کے علاقے گلستان جوہر سے لاپتہ ہونے والے عبدالحمید زہری، کراچی کے علاقے ملیر سے سعید احمدولد محمد عمر ، ماری پور سے لاپتہ ہونے والے محمد عمران، لیاری سے لاپتہ ہونے والے شوکت بلوچ، کراچی کے علاقے گلستان جوہرسے لاپتہ ہونے والے شعیب احمد اور رئیس گوٹھ کراچی سے لاپتہ ہونے والے نوربخش ولد حبیب کے لواحقین شامل تھے۔

لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے احتجاج جاری

وائس فار بلوچ مِسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4691 دن ہوگئے، آج اظہارِ یکجہتی کرنے والوں میں شال کے سول سوسائٹیسے مرد اور خواتین شریک تھے۔ اس موقع پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بیس سال بیت چکے ہیں کہ بلوچستان سے جبری گمشدگیوں کاسلسلہ جاری ہے اور انکی بازیابی کیلئے بلوچ ماؤں بہنوں کی یہ پرامن جدوجہد تب سے جاری ہے، وائس فار بلوچ مسسنگ پرسنزانہی لواحقین کی قائم کردہ تنظیم ہے جو بلوچستان سے جبری لاپتہ لوگوں کی بازیابی کیلئے ایک جہد مسلسل کرتے آرہے ہیں ہمارےماؤں بہنوں نے عزم کیا ہے کہ اپنے پیاروں کو ایک دن بازیاب کرائیں گے اگر ان کو تشدد سے  شہید کیا گیا ہے کہ تو وہ ظالم ایک دناپنے انجام کو پہنچ جائیں گے، فوجی حکومت کے دوران ہزاروں بلوچ نوجوانوں کو جبری لاپتہ کیا گیا، سختیوں کے پیش نظر بہت سےجبری لاپتہ لوگوں کا اندراج اب تک ممکن نہیں ہو سکا ہے، اس لیے ایک مستند کوائف کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں ہماری تنظیمکامیاب نہیں ہوسکی ہے، 2001  سے 2022 تک پچپن ہزار کے قریب لوگ بلوچستان سے جبری لاپتہ کیئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جدوجہد اب بلوچستان سے باہر دوسرے شہروں میں بھی پھیل چکا ہے،احتجاج کے ذرائع بدل گئے ہیں اور ہم دنیا میں ان انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں پہ کافی حد تک آگہی دے چکے ہیں ہم چاہتے ہیں کہوہ اس پر امن جدوجہد میں ہماری آواز بنیں۔  انہوں نے کہا کہ دنیا میں سامراجی طاقتیں جو بھی حربہ استعمال کریں، مظلوم کی آواز دبانے کیلئے اسکا نتیجہ بر عکس ہوتا ہے اورپر امن جدوجہد کو ختم نہیں کیا جا سکتا، ایک غلام قوم اپنی بقاء کی جنگ آخری سانس تک لڑتا ہے

تازہ ترین

ہوشاب سی پیک روٹ مسلح افراد کے کنٹرول میں، فورسز پر حملے

ضلع کیچ سے آمد اطلاعات کے مطابق مسلح افراد کی بڑی تعداد نے ہوشاب سی پیک روٹ پر چیک پوائنٹس قائم کرکے...

دالبندین: بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام مکمل شٹرڈاؤن اور احتجاجی ریلی

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے پنجگور میں زیشان ظہیر کے ماورائے عدالت قتل، بلوچ نسل کشی میں تشویش ناک اضافے اور...

محمد حنیف نورزئی کا اغواء: اہل خانہ کی پریس کانفرنس

اسسٹنٹ کمشنر تمپ، محمد حنیف نورزئی کی بازیابی کے لیے ان کے اہلِ خانہ نے تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے...

تنظیمی رہنماؤں کو قید میں رکھنے کی قانونی مدت مکمل ہونے کے باوجود، وہ...

‏بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تنظیم کے سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، مرکزی رکن بیبگر بلوچ،...

کیچ: دو بم دھماکے، پاکستانی فورسز اور رسد گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا

بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے زامران میں آج دو مختلف مقامات پر بم دھماکوں میں پاکستانی فورسز اور ان کے لیے...