طرفین کے مابین فائر بندی کے قیام کے لیے تمام تر ممکنہ متبادل راہوں کو استعمال کیا جا سکتا ہے
متحدہ میں وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا کہ ان کے پاس سوڈان میں امن فوجیوں کی تعیناتی کا کوئی ایجنڈا نہیں ہے جہاں تنازعات جاری ہیں۔
سلیوان نے یومیہ پریس کانفرنس میں سوڈان میں سفارت خانے کے عملے کے انخلا میں مدد کرنے پر جبوتی، ایتھوپیا اور سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا، اور امریکی محکمہ خارجہ اور متعلقہ اداروں کی جانب سے شہریوں کو زمینی اور سمندری راستے سے ملک چھوڑنے کے لیے فراہم کی جانے والی مدد کا ذکر کیا۔
سلیوان نے کہا کہ خرطوم میں ان کے سفارت خانے کی سرگرمیاں صرف عارضی طور پر معطل کی گئی ہیں اور ہم نے ملک میں سیکیورٹی بحال ہونے پر سفارت خانے کو دوبارہ فعال کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ وہ ہر آپشن پر غور کر رہے ہیں تاکہ امریکی بحفاظت ملک سے نکل سکیں، سلیوان نے سوڈان میں امریکی امن فوج کی تعیناتی کے امکان سے متعلق سوال کا جواب دیا کہ ایسا کچھ ایجنڈے میں شامل نہیں ہے اور وہ نہ ہی ایسا ہونے کی توقع رکھتے ہیں۔
انہوں نے سوڈان میں جھڑپوں کے طویل عرسے تک جاری رہنے کے رسک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ طرفین کے مابین فائر بندی کے قیام کے لیے تمام تر ممکنہ متبادل راہوں کو استعمال کیا جا سکتا ہے