موجودہ نگران دور میں جبری گمشدگیوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ مولانا ہدایت الرحمان

98

حق دوتحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہاہے کہ حق دوتحریک مکران ڈویژن کی تمام قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر الیکشن لڑے گی، کسی کیلئے میدان خالی نہیں چھوڑیں گے۔

یونیورسٹی آف تربت کے چند افسران استعمال ہورہے ہیں، اسلام آبادکی مخصوص مائنڈ سیٹ بلوچستان کو صوبہ کے بجائے کالونی سمجھتی ہے، 25 نومبر کو تربت میں احتجاج کیا جائے گا۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کے روز تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر حق دو تحریک کیچ کے رہنما صادق فتح، مولانا نصیر احمد، صبغت اللہ شاہ جی، حاجی ناصرپلیزئی، عیسیٰ غمی، گہرام مری سمیت کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی۔

مولانا ہدایت الرحمن نے کہاکہ حق دو تحریک بلوچستان میں ٹرالر مافیا، بارڈر مافیا، لاپتہ افرادکی بازیابی، غیر ضروری چیک پوسٹوں کے خاتمہ و دیگر قومی ایشوز کے حوالے سے جدوجہد میں مصروف عمل ہے۔ ہمارے مطالبات وہی ہیں جن کی آئین پاکستان نے ضمانت دی ہے، موجودہ نگران دورمیں جبری گمشدگیوں میں بہت زیادہ اضافہ ہواہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرکوئی مجرم ہے تو اسے ملکی عدالتوں کے ذریعے قانون کے مطابق سزا دی جائے اس طرح لاپتہ کرنے کی کسی بھی قانون و آئین میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔

انہوں نے یونیورسٹی آف تربت کی انتظامیہ کی علم دشمن رویہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ تربت یونیورسٹی انتظامیہ علم دشمنی کے ساتھ ساتھ اب بلوچی روایات اور اقدار کو بھی پاؤں تلے روندھ رہی ہے، کوئٹہ سے آئے ہوئے معزز مہمان پروفیسر منظور بلوچ کے ساتھ جوکچھ ہوا وہ کسی علمی ادارہ کے شایان شان نہیں، یہ عجیب مادر علمی ہے جہاں کتاب پر پابندی ہے، پروفیسرکے داخلہ پر پابندی ہے، سیاست کے لفظ سے انہیں چڑ ہے جبکہ دنیا بھر میں سیاسی قائدین کو خصوصی طور پر یونیورسٹیوں میں مدعو کیا جاتا ہے اور ان کے خصوصی لیکچر رکھے جاتے ہیں، تربت یونیورسٹی کے چند افسران استعمال ہورہے ہیں انہیں اپنے اس کردار پر سوچنا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ نگران حکومت کے بعد ایک بار پھر مکران میں مختلف چیک پوسٹوں پر کہاں سے آرہے ہو کہاں جارہے ہو کا سلسلہ شروع کیا گیا، نگران وزیراعظم، چیف جسٹس آف سپریم کورٹ، چیئرمین سینیٹ اور وفاقی وزیرداخلہ کا تعلق بلوچستان سے ہے مگر یہ بلوچستان کے زخموں کا مداوا نہیں ہے بلوچستان میں اس طرح کی ملمع کاری سے بہتری کی امید رکھنا عبث ہے۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف سزایافتہ مجرم ہے جو 2 ہفتہ کے علاج کیلئے بیرون ملک گئے جہاں 4 سال عیش وعشرت کے بعد واپس آکر مینار پاکستان میں جلسہ کرکے اپنی انتخابی مہم شروع کردی، جو قانون اور آئین کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے اورکل نوازشریف کوئٹہ آئے جہاں باپ کے سارے بیٹے شیر بن گئے۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ کیچ میں حق دوتحریک منظم ہے اور یعقوب جوسکی حق دوتحریک کے رکن اور ہمارے ساتھی ہیں۔