تربت جعلی مقابلہ: بلوچ یکجہتی کمیٹی کا ڈیرہ غازی میں مظاہرہ

141

بلوچ یکجہتی کمیٹی ڈیرہ غازی خان کی جانب سے جبری لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی-

ڈیرہ غازی خان احتجاج کے شرکاء نے ریلی نکال کر شہر کے مختلف سڑکوں سے ہوتے ہوئے کالج چوک پہنچ کر دھرنا دیا-

مظاہرین نے اس دؤران ہاتھوں میں تربت جعلی مقابلے میں قتل ہونے والے افراد کی تصاویر اور پلے کارڈ اُٹھائے ہوئے تھے جبکہ اس دؤران مظاہرین نے ڈیرہ غازی سے تربت تک بلوچ مزاحمت کے نعرے لگائیں-

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا ریاست بلوچوں کو بلوچ کہہ کر ملک کے کسی کونے میں ریاستی جبر کا نشانہ بناتا ہے آج ڈیرہ غازی خان سے لیکر تربت تک ریاست نے جو رویہ بلوچوں کے ساتھ اپنایا ہے وہ اس بات کی عکاسی ہے کہ بلوچ نام سے ریاست کو نفرت ہے-

انہوں نے کہا جس طرح ریاست بلوچوں کو بلوچ کہہ کر انکی نسل کشی کررہی ہے ایسے ہی کوہ سلیمان سے لیکر کوہ مردار تک بلوچ بھی ایک بن کر مزاحمت کرینگے آج کا یہ احتجاج اس بات کا اعلان ہے کہ ہم اپنے قومی بقاء کی جنگ ایک ساتھ مل کر لڑینگے اور تب تک لڑینگے جب تک بلوچوں کے ساتھ نا انصافی بند نا ہو-

مظاہرین کا کہنا تھا بلوچ نسل کشی میں کوئی بھی بلوچ نہیں بچ پائے گا صرف قتل ہونے کےلیے وقت کا فرق ہوگا۔ آیئں اپنے بلوچ ماوں کی آہوں کو محسوس کرکے جاری نسل کشی کے خلاف متحد ہوکر مزاحمت کریں۔

مظاہرین نے اس دؤران تربت جعلی مقابلے میں قتل ہونے والے بالاچ بلوچ سمیت دیگر لاپتہ افراد کے لئے قائم احتجاج کیمپ کے مطالبات کی منظوری سمیت بلوچستان سے جبری گمشدگیوں اور جعلی مقابلوں کا خاتمے کا مطالبہ کیا-

ڈیرہ غازی خان مظاہرین نے مزید کہا ہے کہ ریاست شاید سجھ لے ہم بلوچ اس مظالم پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے بھول جائینگے تو یہ ناممکن ہے، کوہ سلیمان کے باسی تربت نوشکی سمیت بلوچستان کے کسی بھی کونے میں کسی بھی بلوچ پر ظلم ہوگا اس پر کھڑے ہونگے اور مزاحمت کرینگے-