افغانستان کے شہر ہرات میں ہفتے کے روز یکے بعد دیگر سات زلزلے کے شدید جھٹکوں نے افغانستان کے خوبصورت ترین شہر ہرات کو دیکھتے دیکھتے ہی کھنڈرات میں تبدیل کردیا ہے۔
زلزلے کے بعد شہر ویرانی کا منظر پیش کرتا رہا، سڑکیں سنسان ہوگئے، جبکہ حکام نے زلزلے کے بعد لوگوں کو گھروں سے دور اور رات باہر گزارنے کی بھی درخواست کی تھی۔
زلزلے کے بعد ہفتے کی شام ہرات شہر میں عوام خوفزدہ ہوکر پارکس اور سڑکیں پر نکل آئی اور رات سڑک اور ویرانوں میں گزارنے پر مجبور ہوگئے۔
ابتک سینکڑوں افراد کے جانبحق ہونے والوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ طالبان انتظامیہ کا کہنا ہے، جاں بحق ہونے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی افراد اب بھی ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں، ہم اپنی جانب سے پوری کوشش کررہے ہیں لیکن پھر بھی مدد کی ضرورت ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کی ایک ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تباہی ممکنہ طور بڑی ہے، جس کے نتیجے میں کئی افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔
جیولوجیکل سروے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے نقشے میں خطے میں سات زلزلوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ہرات کے شمال مغرب میں 21.7 میل دور 5.9 شدت کا زلزلہ، زندہ جان سے شمال مشرق میں 20.5 میل دور 6.3 شدت کا زلزلہ اور ایک اور 6.3 شدت کا زلزلہ شامل ہے۔
تباکن زلزلے کی وجہ سے درجنوں دیہات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں اور سینکڑوں لوگ ملبے تلے دب گئے ہیں۔
واضح رہے کہ ہرات صوبہ ایران کی سرحد سے ملتا ہے، جبکہ زلزلے کے جھٹکے قریبی صوبوں فراہ اور بادغیس اور کچھ قریبی ایرانی قصبوں میں بھی محسوس کیے گئے۔