بلوچ لبریشن ٹائیگرز کے ترجمان میران بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ روز بلوچ سرمچاروں نے ضلع ڈیرہ بگٹی کی تحصیل سوئی کے علاقے گو میں ایک کارروائی کرتے ہوئے آئی ایس آئی کے چھ ایجنٹوں کو گرفتار کیا ہے۔ مذکورہ تمام افراد برارہ راست پاکستان کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے آئی ایس آئی کیلئے کام کررہے تھے۔ گرفتار ایجنٹوں میں سے ایک کا بھائی آئی ایس آئی میں کیپٹن ہے اور ایک کا بھائی آئی ایس آئی میں جونیئر آفیسر ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ میڈیا میں جن کو فٹبالر بنا کر پیش کیا جارہا ہے وہ آئی ایس آئی کے سرگرم ایجنٹ تھے جو کہ ضلع ڈیرہ بگٹی میں نہتے لوگوں کو لاپتہ کروانے اور شہید کروانے میں براہ راست ملوث رہے ہیں۔
میران بلوچ کا کہنا تھا کہ 10 ستمبر کی صبح سے پاکستانی فوج نے زین کوہ، سوئی اور اُوچ کے آس پاس کے علاقوں میں وسیع آپریشن کا آغاز کیا جو دن بھر جاری رہا۔ زین کوہ کے پہاڑی دامن میں پاکستان فوج کے اہلکاروں پر بی ایل ٹی کے سرمچاروں نے اس وقت حملہ کیا جب وہ آپریشن میں مصروف تھے حملے میں متعدد فوجی اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کیا گیا جبکہ اس جھڑپ میں پاکستان فوج کو تین فوجی ہیلی کاپٹروں کی مدد حاصل تھی جن میں ایک کو بلوچ سرمچاروں نے نشانہ بنایا جس کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ وہ سوئی چھاؤنی پہنچنے سے پہلے گر کر تباہ ہوا۔
بی ایل ٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر اس آپریشن میں آٹھ گن شپ ہیلی کاپٹر حصہ لے رہے ہیں جنہوں نے سینکڑوں اہلکاروں کو مخلتف علاقوں میں لینڈ کیا ہے جو اس وقت تک انہی علاقوں میں موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا جن علاقوں میں آپریشن کی جارہی ہے ان جگہوں پر بی ایل ٹی کی جانب سے مکمل طور پر تیاری کر لی ہے اور دشمن فوج کو کسی بھی پیش قدمی کا منہ توڑ جواب ملے گا۔