وڈھ کو ڈیرہ بگٹی بنانے والوں کے محل بھی اس آگ کی لپیٹ میں آئیں گے۔ نزیر احمد بلوچ

217

وڈھ میں آپریشن کیا گیا تو ڈیرہ بگٹی کے واقعے سے زیادہ بلوچستان میں حالات خراب ہوں گے، جس کی ذمہ داری صوبائی نگراں حکومت اور وفاقی نگراں حکومت ہوگی۔ سردار اختر مینگل ایک پارٹی کے سربراہ ہی نہیں بلکہ بلوچستان میں بسنے والی تمام محکوم و مظلوم اقوام کے لیڈر ہیں۔ نگراں حکومت ہوش کے ناخن لے – نزیر احمد بلوچ

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر میر نزیر احمد بلوچ نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی مقبولیت مقتدر قوتوں کو قبول نہیں ہے۔ بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی میں بلوچستان سمیت ملک کے مظلوم طبقات کی بھرپور نمائندگی کرکے مقبولیت حاصل کی، ان کی آواز کو خاموش کرنے کیلئے مختلف محاذ کھول کر سازشیں کی جارہی ہیں۔ سازشوں کو ناکام دیکھ کر بوکھلاہٹ میں طاقت کے استعمال کرنے کی تاریخی غلطی دہرائی جارہی ہے، پرویز مشرف نے ڈیرہ بگٹی میں آپریشن کرکے بلوچستان کو آگ میں دھکیلا تھا۔ آج کے ناعاقبت اندیش حکمران وڈھ کو ڈیرہ بگٹی بنانے کی کوشش کررہے ہیں، لیکن ان کو اندازہ نہیں آگ سے کھیلنے والوں کے محل بھی آگ کی لپیٹ میں آسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک جانب ملک میں انتخابات کی تیاریاں ہورہی ہیں اور دعویٰ کیا جارہا ہے کہ انتخابات صاف شفاف ہوں گے سب کیلئے یکساں ہموار انتخابی میدان ہوگا لیکن دوسری جانب بلوچستان نیشنل پارٹی اور ان کے قائد سردار اختر مینگل کو بزور قوت دیوار سے لگاکر بلوچستان کے عوام کو پیغام دیا جارہا ہے کہ ان کے لیے جمہوری اور آئینی سیاست میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ بی این پی جمہوری سیاست میں عوام کی امیدوں کی آخری کرن ہے، اگر ان کو روکا گیا تو تشدد کی سیاست کو فروغ مل جائیگا۔