نوشکی: گھروں پر چھاپے، 5 افراد جبری لاپتہ

342

پاکستانی فورسز نے نوشکی میں متعدد گھروں پر چھاپے مار کر پانچ نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کردیا۔ فورسز نے خواتین و بچوں کو زد و کوب کرنے سمیت تشدد کا نشانہ بنایا۔

بلوچستان کے ضلع نوشکی کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فورسز نے رات گئے چھاپے مار کر پانچ نوجوانوں کو جبری طور پر لاپتہ کردیا۔

لاپتہ ہونے والے افراد کی شناخت حق نواز سکنہ کلی مینگل، حامد سکنہ کلی مینگل، جعفر سکنہ کلی جمالدینی، عامر سکنہ کلی شریف خان اور کم عمر یاسین سکنہ کلی شریف خان کے نام سے ہوئی ہے۔

 علاقائی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد کو اگست میں مختلف اوقات میں گھروں پر چھاپے مار کر پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری طور پر لاپتہ کیا۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ چھاپوں کے دوران فورسز نے گھروں میں موجود افراد کو زد و کوب کیا جبکہ خواتین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

خیال رہے قبل ازیں نوشکی کلی جمالدینی سے ایک اور نوجوان  عاطف ولد ماسٹر عادل خان کے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کی خبر سامنے آئی تھی۔

ضلعی حکام نے ان واقعات کے حوالے سے تاحال کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات گذشتہ کئی سالوں سے جاری ہے، گذشتہ دو مہینوں کے دوران ایک دفعہ پھر ان واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

جبری گمشدگیوں کے واقعات میں اضافے کیخلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی نے پریس کلب کے سامنے دو روزہ احتجاجی کیمپ قائم کرکے دھرنا دیا اور احتجاجی ریلی نکالی گئی جبکہ کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کیجانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق بلوچستان میں جہاں جبری گمشدگیوں کو تیز کردیا گیا ہے وہیں پہلے لاپتہ افراد کے لواحقین اور وی بی ایم پی کے خواتین رہنماوں کو ہراساں کیا جارہا ہے۔