امداد بجیر اور رضاجہانگیر کی دسویں برسی کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔بی این ایم

128

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کےسابقہ سیکرٹری جنرل رضا جہانگیر اور بی این ایم کے مرکزی رہنماء امداد بجیر کی دسویں برسی پر انھیں زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ رضا جہانگیر اور امداد بجیرسیاسی ،علمی اورقومی شعورسے لیس قومی پختہ سیاسی رہنماء اور قومی جہدکار تھے ،وہ سیاسی میدان کے جانبازسپاہی تھے انھوں نے عوامی مورچہ کا محاذ چنا اور آخری دم تک عوامی موبلائزیشن ،سیاسی تربیت ،انقلابی تبلیغ اورپارٹی اورتنظیم کے سیاسی پروگرام کے لیے دن رات محنت سے کام کیا ،حالات پرخطر تھے انھیں بھی ادراک تھا کہ دشمن انھیں کبھی بھی نشانہ بناسکتا ہے لیکن انھوں نے جس عوامی سیاسی محاذ کا انتخاب کیا تھا آخری دم تک اس پرقائم رہے ۔

ترجمان نے کہاقومی تحریک کی کامیابی کے لیے پارٹی اورتنظیموں کا کردار لازم وملزوم ہیں لیکن ان اداروں کی فعالیت اورقومی رہنمائی کے لیے ہمیشہ باکردار،باصلاحیت اورفکروشعور سے مزین رہنما،کیڈر اور کارکن ادا کرتے ہیں ،شہید امدادبجیر اور رضاجہانگیر اعلیٰ صلاحیت کے حامل رہنماء تھے۔ انھوں نے کٹھن حالات میں عوامی رہنمائی کا فریضہ انجام دیا اورفکری وراثت کے میدان میں پیروکاروں کے ایک لمبی فہرست چھوڑ گئے یہی وہ بنیادی وجہ ہے کہ روزانہ کی بنیادپر جاری نسل کشی ،سفاکیت کے باوجود میدان عمل میں پارٹی اورتنظیم قومی تحریک کی کامیابی کے لیے فعال کردار اداکررہے ہیں اورنوجوان شہدا کے مشن کے لیے جان کی بازی لگارہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ قومیں سرکٹانے سے نہیں بلکہ سرجھکانے سے اپنا وجود کھودیتی ہیں لیکن بلوچ قوم کو یہ شرف حاصل ہے کہ جب بھی قربانی کا وقت آیا اور مادروطن نے پکارا توسربکف نوجوانوں ،بزرگوں اور ماں ،بہنوں نے اس آواز پر لبیک کہا اوردھرتی ماتا کی پکار پر قربان ہوکر ہمیشہ کے لیے امر ہوگئے۔آج بھی ہم ایسے دورسے گزررہے ہیں جب دھرتی ماں ہمیں پکاررہی ہے ،دشمن سرزمین کے چپے چپے پر اپنے خونی پنجے گاڑ چکا ہے ،بلوچ تشخص،تہذیب وثقافت کومٹارہا ہے ،قومی وسائل کواونے پونے داموں بیچ کراپنے ریاستی مشینری کو چلارہاہے لیکن دھرتی کے وارثوں کے لیے زندگی اجیرن کرچکا ہے۔ ایسے میں شہیدامدادبجیر اور شہیدرضاجہانگیر جیسے رہنماؤں کی قربانی نوجوانوں کو حوصلہ دیتی ہے ،انھیں قربانی کے فلسفے پرگامزن رہنے کی تلقین کرتی ہے یہی وہ فلسفہ ہے جس پر گامزن رہ کرآج بلوچ نے دنیا کی بدمعاش طاقت کے سامنے اپنی قومی آزادی کی تحریک کو زندہ رکھا ہے اور منزل کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

ترجمان نے کہا شہید امدادبجیراورشہیدرضاجہانگیر سمیت تمام شہدا کی عظیم قربانیاں ہم سے تقاضا کرتے ہیں کہ تحریک کو نئی توانانی کی ضرورت ہے ،تحریک کو مزید محنت ،مشقت اورقربانی کی ضرورت ہے کیونکہ شہداء کے مشن سرزمین کی آزادی ہے آئیے ہم عہد کریں جب تک بحیثیت قوم اپنی منزل نہیں پالیں گے چین سے نہیں بیٹھیں گے بلکہ غلامی کے اندھیرے راستوں پر قربانی کا مشعل روشن کرتے رہیں گے۔