مغربی بلوچستان میں دو بلوچ نوجوان قتل، ایک لاپتہ

517

ایران کے زیر انتظام بلوچستان سے آمدہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ جمعہ نامعلوم مسلح افراد نے پہرہ کاؤنٹی کے گاؤں بغدادیہ میں ایک بلوچ نوجوان کو فائرنگ کر قتل کیا۔

جس کی شناخت 18 سالہ فردین زردکوہی ولد نور الدین بتائی گئی ہے جو کہ بغدادی گاؤں کا رہائشی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایک گولی اس بچے کے سر میں لگی جس کے نتیجے میں جانبحق ہوگیا ـ تاہم رپورٹ ملنے تک حملہ آوروں کی شناخت اور محرکات کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

رسانک نیوز کے مطابق گزشتہ ہفتے ایک اور بلوچ شہری کو کسی نامعلوم افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا ، جس کے نتیجے میں وہ جان کی بازی ہار گیا۔

جس کی شناخت 36 سالہ یاسر زریزہی کبدانی ولد حمید ہے جو کہ دزاپ (زاہدان) سے تعلق رہائشی ہے اور تہران میں مزدوری کے لیئے رہائش اختیار کر چکا تھا ـ

واضح رہے کہ یاسر ایک سال قبل کام کی تلاش میں تہران گیا تھا اور اسپیئر پارٹس کے گودام میں سٹور کیپر کے طور پر کام کرتا تھا اور اس کی لاش گزشتہ ہفتے کی شام گودام کے مالک کو تقریباً 12 گھنٹے بعد ملی تھی۔ واضح رہے کہ فرانزک ڈاکٹر نے بھی مذکورہ تشدد اور قتل کی تصدیق کی ہے۔

دریں اثنا زاہدان سے لاپتہ ہونے والا اویس شالی ولد محمد علی تاحال منظر عام پر نہیں آسکا۔

تفصیلات کے مطابق وہ زاہدان شہر میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے دس دن بعد اویس شیراز میں اپنے گھر جا رہے تھے لیکن گھر سے نکلنے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد ان کا موبائل فون بند تھا اور اس کی حالت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔

واضح رہے کہ ایران کے انتظام مغربی بلوچستان سے بڑی تعداد میں بلوچ شہریوں کو سیکورٹی فورسز نے گرفتار اور لاپتہ کیا ہے ،تاہم کئی افراد کی شناخت نہیں ہوسکی ہے ۔