ریاست بلوچ قوم کے باشعور نوجوانوں کو لاپتہ کررہا ہے۔ ماما قدیر بلوچ

222

وائس فار بلوچ مسنگ کا جبری گمشدگیوں کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ آج 5034 ویں روز جاری رہا۔

اس موقع پر بی ایس او پجار کے چیئرمین زبیر بلوچ، وائس چیرمین بابل بلوچ، بی ایس او کے زونل صدر کامریڈ اسرار بلوچ، سی سی ممبر صمند بلوچ، شکور بلوچ اور دیگر نے آکر شرکت کی۔

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ سالوں سے لاپتہ لوگوں کو بازیاب کرنے کے بچائے جبری گمشدگیوں میں تیزی لائی گئی ہے۔ بلوچ قوم کے ذہین اور باشعور نوجوانوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ ہماری غلامی اور بےبسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے آج ہمارے سامنے بلوچ قوم کی بہادر اور بے بس مائیں بہنیں ہیں۔ آج ہمیں اپنی اہمیت اور غلامانہ حیثیت کا اندازہ ہونا چاہیے کہ اس ریاست نے ہمیں اس قدر لاچار کیا ہے اس قدر ہمیں کچلھنے اور دبانے کی بے حد کاروائیاں کی ہیں۔ آج ہم بلوچوں کا ضمیر کیوں نہیں جھکتا؟ ہم ظلم کے خلاف آواز کیوں نہیں اٹھاتے آج ہمیں اپنی قومی ثقافت لسانی پہچان اور قبضہ گیر کے خلاف اور اپنے وسائل کے لئے ظالم استماری قوتوں کے خلاف جدجہد کرنا چاہئے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ کیا یہ وقت اب بھی سونے کا ہے؟ ہمارے سامنے بےبس مائیں بہنیں آج بھی درد اور تکلیف میں مبتلا ہیں سب کچھ جانتے ہوئے بھی غیرت نہیں جاگتی ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ متحد ہوکر اپنے مستقبل کو بچائیں تاکہ ہم زندہ رہ سکیں