پنجگور سے جبری لاپتہ مظاہر حسین کے لواحقین کا کھلا خط

97

بلوچستان کے ضلع پنجگور خدابادان سراوان سے جبری لاپتہ معزور نوجوان مظاہر حسین کے لواحقین نے پنجگور کے تمام سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹیز اور علماء کرام کے نام کھلا خط لکھ دیا۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ پنجگور خدابادان سراوان کے انتہائی غریب بے سہارہ خاندان ہیں ہمارا سہارہ اور خاندان کے غم، بیماری میں سہارہ بننے والا واحد کفالت کرنے والا مظاہر حسین گزشتہ 6 دن سے ریاستی فورسز کی جبر کا شکار بن کر لاپتہ ہیں اور کسی کو پتہ نہیں کہ وہ زندہ ہے یا مار دیا گیا ہے۔ اداروں اور اختیار داروں سے اپیل اور گزارش کرنے کے باوجود تاحال لاپتہ ہے اور اسکا کوئی پتہ نہیں ہے جبکہ وہ پاؤں سے معزور بچہ ہے جسکی عمر کم ازکم 14 سے 15 سال ہے اسکے پیدائش سے پہلے اس کے والد زاکر حسین کو بی این پی مینگل کے انتخابی میٹینگ سے واپسی پر گھات لگائے دشمنوں نے گولیوں کا نشانہ بناکر شہید کیا اور اس کمسن مظاہر حسین کی پیدا ہوتے ہی اسکی والدہ انتقال کرگئی۔ ہم نے اس بدبخت لخت جگر کو بڑی تکلیف اور اذیت سے پال کر بڑا کیا ہے لیکن بدقسمتی سے ریاستی فورسز نے ایک اور خاندانی دشمنی اور اپنی خاص بندوں کی کہنے پر اسے راستہ سے ہٹانے کیلئے لاپتہ کرکے اپنی خاص بندوں کی خوشنودی حاصل کررہی ہے لیکن اس کے اہلخانہ گزشتہ چھ دن سے مظاہر حسین کی گمشدگی پر جس تکلیف سے گزر رہےہیں وہ بیان کرنے کے قابل نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مظاہر حسین پاؤں سے معزور ہونے کی وجہ سے سوائے بازار میں سودا سلف لینے کھبی کسی جگہ نہیں گیا ہے اور مواچھ بازار میں کسی جان پہچان سے سیکنڈ ہیڈ موبائل لیکر دوسرے کے ہاتھ بھیج کر اپنا گزارہ کرنے کے علاؤہ کھبی گھر سے باہر نہیں نکلا ہے لیکن افسوس ہمارے اداروں اور ریاست کو دشمنوں سے محفوظ رکھنے والوں کو اس معصوم اور معزور بچے پر بھی ترس نہیں آیا اور اسے پکڑ کر لاپتہ کردیا گیا ہے جو ظلم بربریت کی انتہا ہے۔

خط میں لکھا گیا کہ افسوس ہوتا ہے کہ اہلخانہ کو بلوچ قوم اور بلوچستان کے مظلوم محکوم عوام کی نام پر سیاست کرنے والے قوم پرست جماعتوں اور مذہبی سیاسی جماعتوں پر جو پنجگور میں سیاست کے بلند بھانگ دعوے کرتے ہیں اور خود کو عوامی حقوق کے دعویدار کہتے ہیں اور ضلع کے بامقصد پر امن معاشرے اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والی سول سوسائٹی امن اور صلاح رحمی کے نام پر قائم علماکرام اور پنجگور کے صحافت کے دعویداروں پر جو ظلم بربریت اور ایک غریب لاچار بے سہارہ خاندان پر پے درپے ظلم ناانصافی پر خاموش اور حقیقی چھپ کا روزہ اختیار کرکے ظلم ناانصافی پر ہاتھ بٹھارہے ہیں۔
مزید لکھا کہ پنجگور کے سیاسی جماعتوں کے کسی لیڈر کے رشتہ دار کو ٹوکن نہیں ملتا ہے تو ہفتہ بھر بازار کی بندش کا اعلامیہ جاری ہوتا ہے اور بازار کو بند کیا جاتا ہے اگر ان لیڈروں کے کسی رشتہ دار کو پولیس جائز گرفتار یا پوچھ گچھ کرتا ہے تو اسکے خلاف پڑتال ہوتا ہے لیکن ہمارا ایک معصوم پاؤں سے معزور بچہ گزشتہ چھ دن سے بے گناہ ناکردہ گناہوں کی وجہ سے زندان اور لاپتہ ہیں لیکن کسی سیاسی جماعت کے کسی لیڈر اور کارکن کی کان پر جوں تک نہیں رینگتا ہے اور نہ ان خاندان کی تکالیف سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔