لسبیلہ اور حب میں درختوں کی کٹائی عروج پر

377

بلوچستان کے ضلع لسبیلہ اور حب میں درختوں کی کٹائی تیزی سے جاری ہے، قیمتی سبز جنگلات کو ٹمبر مافیا کے ہاتھوں فروخت کیا جارہا ہے ۔

ضلعی انتظامیہ محکمہ جنگلات اور پولیس خاموش اور بھتہ لینے میں مصروف ہے۔

حکومت کی جانب سے سرسبزی کی مناسبت سے محکمہ جنگلات شجرکاری مہم چلا رہی ہے دوسری جانب لسبیلہ اور حب میں درختوں کی کٹائی عروج پر ہے اور روزانہ کی بنیاد پر رات کے اندھیرے میں درجنوں گاڑیاں قیمتی درختوں سے لوڈ ہوکر مختلف شہروں کیجانب رواں دواں دکھائی دیتی ہے۔

علاقائی افراد کا کہنا ہے کہ اگر قیمتی درختوں کی کٹائی جاری رہی تو لسبیلہ اور حب کو میدانی علاقے میں تبدیل ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

دوسری جانب محکمہ جنگلات لسبیلہ کے آفیسران و اہلکاروں نے سبز درختوں اورجنگل کو ٹمبر مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔

علاقائی افراد کا کہنا ہے کہ بیلہ میں درختوں کے دلکش نظارے، خوبصورت موسم، چاروں جانب پھیلی ہریالی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے۔ بیلہ کے نواحی علاقوں میں درختوں کی باقیات جنگلات کی تباہی کی خوفناک داستان بیان کررہی ہے ۔

محکمہ جنگلات کی کارکردگی اور جنگلات کی حفاظت کے حکومتی دعوے سوالیہ نشان بن گئے۔

لسبیلہ کے عوامی حلقوں نے حکومت بلوچستان سے مطالبہ کیا ہے کہ جنگلات کی بے دریغ کٹائی میں ملوث افراد اور محکمہ جنگلات کے ذمہ داران کیخلاف سخت نوٹس لیکر ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔