بلوچ اور پشتون طلباء کا آپس میں دست وگریباں ہونا سمجھ سے بالاتر ہے۔ پی ایس ایف

344

پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن بلوچستان کے ترجمان نے اپنے ایک تحریری بیان میں کہا ہے کہ پچھلے دنوں اس ملک کے سب سے بڑے تعلیمی ادارے میں دو مظلوم قوموں کے طلباء کا آپس میں دست وگریباں ہونا سمجھ سے بالاتر ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی کسی مظلوم قوم نے دوسرے مظلوم قوم کے ساتھ زیادتی کی ہے اس کے نقصانات کا ازالہ نہیں لیا جاسکا ہے۔
بلوچ اور پشتون اقوام تاریخ میں ایک دوسرے کا کندھا رہے ہیں لیکن پچھلے کچھ دہائیوں سے ان دونوں اقوام کے نوجوانوں کو لڑانے کی کوششیں کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دونوں اقوام ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ایک دوسرے کا نقصان کر رہی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پی ایس ایف بلوچستان کے ترجمان نے مزید کہا کہ سانحہ قائد اعظم یونیورسٹی میں اہم سیاسی و سماجی شخصیات اپنا کردار ادا کرتے ہوئے دونوں اقوام کے طلباء کو آپس میں شیر و شکر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایف بلوچستان نے ہمیشہ مظلوم قوموں کے حقوق کی جدوجھد میں صف اول پہ رہی ہے۔