دنیا کے مختلف حصوں میں بکھری ہوئی بلوچ آبادی

2202

بلوچ قوم نے گزشتہ صدیوں میں بڑی نقل مکانی کی ہے جس کی وجہ سے وہ دنیا بھر کے مختلف ممالک اور خطوں میں آباد ہیں۔ ان کے منتشر ہونے کے باوجود، بلوچوں کی اجتماعی آبادی تقریباً پانچ کروڑ چھیاسٹھ لاکھ سے زیادہ ہے جو اگر ایک ملک میں آباد ہوتے تو اس صورت میں انہیں دنیا کا 27 واں سب سے زیادہ آبادی والا ملک بنا سکتا ہے۔ اس مضمون کا مقصد عالمی سطح پر مختلف خطوں میں بلوچ عوام کی موجودہ تقسیم کا ایک جائزہ لینا ہے۔

پنجاب:
پنجاب ان بلوچ قبائل کا گھر ہے، جو سندھ اور بلوچستان کی سرحد کے قریب رہتے ہیں، جن کی آبادی دو کروڑ سے زیادہ ہے لیکن دو فیصد سے کم لوگ بلوچی بولتے ہیں یا بلوچی روایات کی پیروی کرتے ہیں۔ اس کے بجائے یہاں کے زیادہ تر بلوچ قبائل سرائیکی بولتے ہیں اور سرائیکی ثقافت کے پابند ہیں۔

سندھ:
صرف کراچی میں بلوچوں کی آبادی 25 لاکھ سے زیادہ ہے اور صوبہ سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی بہت سے بلوچ قبائل آباد ہیں۔ بلوچ سندھ کی آبادی کا 42 فیصد ہیں، جو صوبے کا سب سے بڑا نسلی گروہ ہے، اس کے بعد سندھی اور مہاجر آتے ہیں۔

کے پی کے:
خیبر پختونخواہ (کے پی کے) میں، ڈیرہ اسماعیل خان، پنجاب کے متعدد ملحقہ اضلاع میں بلوچوں کی ایک خاصی تعداد آباد ہیں، جن کی آبادی ایک لاکھ چالیس ہزار سے کچھ زیادہ ہے۔

بلوچستان:
بلوچستان کی کل آبادی 12.34 ملین ہے، جس میں بلوچ آبادی کا تقریباً 55.7 فیصد ہے، جو تقریباً 6.6 ملین افراد پر مشتمل ہے۔ پشتون 36 فیصد آبادی کی نمائندگی کرتی ہے جبکہ باقی 8 فیصد ہزارہ، سندھی، پنجابی، ازبک، ترکمان، تاجک اور سرائیکی جیسی چھوٹی برادریوں پر مشتمل ہے۔

افغانستان:
بلوچ افغانستان کے 24 صوبوں میں آباد ہیں جن میں نیمروز، فراہ، ہلمند، قندھار اور ہرات شامل ہیں۔ تاہم سب سے زیادہ بلوچ آبادی والا صوبہ نیمروز ہے جس کا دارالحکومت زرنج ہے۔ نیمروز کابل سے 900 کلومیٹر جنوب مغرب میں دریائے ہلمند کے قریب اور افغانستان و ایران کی سرحد پر واقع ہے۔ مقامی بلوچ صدیوں سے ملک میں آبی ذخائر میں سے ایک کے کنارے آباد ہیں۔

ایران:
ایران کا صوبہ سیستان و بلوچستان ملک کے 31 صوبوں میں دوسرے نمبر پر ہے۔ اس کی آبادی تقریباً 27 ملین ہے جس میں اکثریت بلوچوں کی ہے۔ تاہم، بلوچ نہ صرف سیستان و بلوچستان میں رہتے ہیں بلکہ چار دیگر صوبوں بشمول کرمان، ہرمزگان اور جنوبی خراسان میں بھی پھیلے ہوئے ہیں۔ ان پانچوں صوبوں میں بلوچ عوام کی مشترکہ آبادی 4.8 ملین سے زیادہ ہے جوکہ ایران کی کل 87 ملین آبادی کا 5.51 فیصد بنتی ہے۔

یو اے ای:
متحدہ عرب امارات میں بلوچوں کی تخمینہ تعداد 215,000 سے 468,000 کے درمیان ہے اور 2006 سے آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ متعدد بلوچ متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ بلوچ لوگ بلوچی بولتے ہیں، جبکہ مقامی لوگ جو اس خطے میں نسلوں سے آباد ہیں عربی کی خلیجی بولی بولتے ہیں۔

عمان:
تاریخی ریکارڈ بتاتے ہیں کہ اسلام کے ابتدائی ایام میں تقریباً 1400 سال قبل بلوچستان سے لوگ عمان ہجرت کر گئے تھے۔ 16ویں اور 17ویں صدی کے یورپی سیاحوں نے بھی عمان میں بلوچ برادریوں کی موجودگی کے بارے میں لکھا۔ اس وقت عمان میں تقریباً 10 لاکھ بلوچ ہیں جو کہ ملک کی کل آبادی کا 23 فیصد ہیں۔

انڈیا:
اتر پردیش، ہندوستان میں کئی بلوچ کالونیاں ہیں جیسے امیر نگر، فرید نگر، غازی آباد، گڑھی عبداللہ، پکی گڑھی، جسوئی اور ضلع مظفر نگر میں بگھرا۔ یہ دیہات مغل بادشاہ اورنگزیب نے چار بلوچ بھائیوں، بیرم خان، امیر خان، شیر خان اور ہاشم خان کو ان کے داماد عبداللہ خان کے ساتھ عطا کیے تھے۔ یہ بلوچ خاندان اس خطے میں آباد ہوئے اور مغلیہ سلطنت کے زوال کے ساتھ ہی اہمیت حاصل کی۔

ترکمانستان:
مروی بلوچ برادری کا افغانستان اور ایران میں بلوچ کمیونٹیز سے گہرا تعلق ہے جو ترکمانستان کی جدید سرحدوں کے قریب آباد ہیں۔ فی الحال وہ مرو نخلستان کے قریب رہتے ہیں کیونکہ علاقے کی قدیم فارسی آبادی کو منگھیت امیر شاہ مراد نے 1780 کی دہائی کے آخر میں ان کے شیعہ عقیدے کی وجہ سے بے گھر کر دیا تھا۔ نتیجتاً وہ بخارا اور سمرقند منتقل ہونے پر مجبور ہوئے۔

قطر:
ایک اندازے کے مطابق قطر میں بلوچوں کی آبادی تقریباً 52,000 ہے، جو کل آبادی کا تقریباً 1.7 فیصد بنتی ہے۔ جہاں بلوچی اور براہوئی ان کی مادری زبانیں ہیں وہیں عربی میں بھی ماہر ہیں۔

بحرین:
بحرین میں بلوچوں کی آبادی تقریباً 44,000 بتائی گئی ہے جو کل آبادی کا تقریباً 2.6 فیصد ہے۔ بلوچی بڑے پیمانے پر بولی جاتی ہے اور بحرین میں دوسری سب سے زیادہ استعمال ہونے والی مادری زبان ہے۔ بلوچ کمیونٹی عربی و بلوچی دونوں زبانوں پر عبور رکھتی ہے جبکہ ان میں سے کافی تعداد براہوئی کو اپنی مادری زبان کے طور پر بھی بولتی ہے۔

مشرق وسطیٰ اور افریقہ:
مشرق وسطیٰ اور افریقی ممالک جیسے سعودی عرب، کویت، کینیا، یوگنڈا اور تنزانیہ میں بلوچوں کی ایک قابل ذکر لیکن نسبتاً کم تعداد آباد ہے۔ اگر ایک ساتھ دیکھا جائے تو ان کی آبادی 60,000 کے لگ بھگ ہے۔ بلوچ آبادی کے کچھ افراد 17ویں صدی کے اوائل سے ہی اس خطے میں مقیم ہیں۔