خضدار میں ایس پی پولیس کے قافلے پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

794

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جئیند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے اسپیشل ٹیکٹکل آپریشنز اسکواڈ (ایس ٹی او ایس) نے ایک آپریشن میں پولیس سپرٹنڈنٹ کے قافلے میں شامل ایک گاڑی کو بم حملے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے دو پولیس اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

ترجمان نے اپنے بیان کہا ایس ٹی او ایس نے یہ کاروائی خضدار شہر میں جھالاوان کمپلیکس کے قریب سرانجام دی، مقناطیسی بم حملے میں سپرٹنڈنٹ آف پولیس ریٹائرڈ پاکستانی نیوی اہلکار فہد خان کے قافلے میں شامل دو اہلکار عبدالسلام اور محمد دین ہلاک اور مزید ایک اہلکار زخمی ہوگیا جبکہ انکی گاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔

انہوں نے کہا یہ کاروائی خضدار شہر اور گردنواح میں پاکستان فوج و خفیہ اداروں کی ایماء پر پولیس و لیویز کی بلوچ عوام کیخلاف سرگرمیوں کے ردعمل میں کیا گیا، پولیس چیکنگ و چھاپوں کے نام پر بلوچ عوام کی تذلیل سمیت ان پر تشدد میں ملوث رہا ہے، جبکہ بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگی میں بعض اہلکار دشمن کے معاون کار کے طور پر کام کررہے ہیں۔

جیئند بلوچ کا کہنا تھا بلوچ لبریشن آرمی یہ واضح کرچکی ہے کہ بلوچ قومی آزادی کی جنگ میں اگر پولیس اور لیویز جیسے مقامی فورسز غیرجانبدار رہینگے تو ان کو کوئی ضرر نہیں پہنچایا جائیگا، لیکن اگر مذکورہ فورسز قابض فوج کے معاون کار کا کردار ادا کرتے ہوئے بلوچ تحریک آزادی اور بلوچ سرمچاروں کے سامنے رکاوٹ بننے کی کوشش کریں گے تو انہیں عبرتناک انجام سے دوچار کیا جائیگا۔ ایس پی پولیس کے قافلے پر اس حملے کو وارننگ تصور کی جائے، اگر پولیس نے اپنا قبلہ درست نہیں کیا تو سرمچاروں کو واضح ہدایات جاری کی جائینگی کہ وہ پولیس اور لیویز سے اسی طرح نپٹیں، جسطرح پاکستانی فوج و ایف سی کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔