ترکی زلزلہ زدگان کے نام پر تنخواہ کٹوتی کو چیلنج کرینگے۔ سیسا

383

سیسا بلوچستان (رجسٹرڈ) نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت بلوچستان کا ناانصافی پر مبنی ترکی زلزلہ زدگان کے لیے کٹوتی کے حوالے سے جاری کردہ نوٹیفیکشن کو کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام گریڈ 17 تا گریڈ 20 آفیسران کو مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ کٹوتی سے متعلق اے جی آفس سے موصول شدہ الرٹ کی کاپی بمع شناختی کارڈ کاپی کل ہی سیسا بلوچستان مرکزی سیکرٹریٹ پہنچا دے تاکہ کورٹ میں کیس فائل کیا جاسکے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ انتہائی افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ایک ہی ملک میں دو اصول اپنائے جارہے ہیں۔ وفاقی حکومت ملازمین سے ایک دن کی کٹوتی کا نوٹیفیکشن کرتی ہے جبکہ حکومت دیگر اہم معاملات میں غفلت و سُستی کا مظاہرہ کرتی ہے جبکہ یہاں خرگوش کی طرح چلانگ لگاکر ملازمین پر جوکہ پہلے ہی مہنگائی کے چکی میں پس رہے ہیں پر بم گرا دیتی ہے اور 50 فیصد بنیادی تنخواہ کی کٹوتی کرتی ہے جوکہ انسانی و اخلاقی حقوق کے برخلاف ہے۔

انہوں نے کہا کہ زبردستی کے فیصلے کوئی اور ان پرمسلط کررہے ہیں اور یہ نام نہاد حکومت ملازمین پر زبردستی کے فیصلے مسلط کررہے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ حکومت بلوچستان ملازمین کو مراعات دینے کے بجائے اُن سے روٹی چین رہی ہے۔

ترک بھائیوں کے غم میں ہم تمام ملازمین برابر کے شریک ہے اور ہم اُن کی مالی امداد کرنے کوتیار بھی ہے لیکن ناانصافی کی بنیاد پر جو فیصلہ کیا گیا ہےاُن کی سیسا بلوچستان بھرپور مخالفت اور مذمت کرتی ہے۔ ویسے بھی کسی ملک کو امداد کے حوالے سے فیصلہ وفاقی حکومت کا کام ہے۔ نیند سے جاگ کر فیصلے کرنا دانشمندی نہیں بے وقوفی ہے۔