بلوچ خواتین کا اغواء ریاست کیلئے نیک شگون نہیں۔ آل پارٹیز

402

آل پارٹیز کیچ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ دنوں کوئٹہ سے ماھل بلوچ نامی خاتون جنکا تعلق ضلع کیچ کے تصیل تمپ سے ہیں، سی ٹی ڈی کے ہاتھوں اغواکرکے انہیں دہشتگرد ظاہر کرنا قابل مذمت اور انتہائی غیر اخلاقی وغیرانسانی واقعہ ہے جسکی آل پارٹیز کیچ سختی سے مذمت کرتی ہے اور یہ سمجھتی ہے کہ ایسے واقعات بلوچستان کے غم وغصے میں مزید تیل چھڑکنے کا موجب بنتے ہیں۔

آل پارٹیز کیچ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ماہل بلوچ کی سی ٹی ڈی کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا نوٹس لیکر ان کے خلاف درج جھوٹی ایف آئی آر کا نوٹس لیں اور ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنائیں، بلوچ معاشرے میں خواتین کو عزت واحترام سے دیکھا جاتاہے مگر ایسے واقعات سے پتہ چلتاہے کہ مقتدر قوتیں اب بلوچ قومی غیرت اور ننگ وناموس پر بھی ہاتھ لگاچکی ہیں، اگر ریاستی اداروں نے رویہ نہیں بدلا تو ایسے واقعات بلوچستان کے حالات کو مزید سنگینی کی طرف لے جانے کا سبب بن سکتے ہیں جو ریاست کیلئے نیک شگون نہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو اٹھانے کے واقعات پے درپے ہو رہے ہیں لہذا سیاسی پارٹیوں کو مجبور نہیں کیا جائے کہ وہ سڑکوں پر نکلیں اور انکے صبر وتحمل کامزید امتحان نہ لیا جائے، ماہل بلوچ کو فوری طورپر رہا کرکے ان پر درج جھوٹی اور من گھڑت ایف آئی آر کو ختم کیا جائے.