بلوچستان کے واحد کینسر سینٹر کو دوائیوں کی سپلائی معطل

174

بلوچستان کے واحد کینسر ہسپتال کو ادویات کی سپلائی بند درجنوں کینسر کے مریض بے یار مددگار اسپتال کے سامنے انتظار کرنے لگے-

بلوچستان کے علاقے کوئٹہ میں موجود بلوچستان کا واحد کینسر سینٹر “سینار” میں گذشتہ کئی ماہ سے کینسر دوائیوں کی سپلائی معطل ہے دور دراز علاقوں سے آنے والے مریض بے یار مددگار اسپتال کے سامنے بیٹھے رہیں-

کوئٹہ میں موجود واحد کینسر اسپتال اٹامک انرجی کینسر ہسپتال “سینار” کے ڈاکٹروں اور مریضوں نے بتایا کہ بلوچستان انڈومنٹ فنڈ (BEF) کے تحت بلوچستان کے واحد کینسر ہسپتال کو ادویات کی فراہمی بند کردی گئی ہے اسپتال کے سینئر ڈاکٹر فیروز خان اچکزئی نے بتایا کہ گزشتہ دو ماہ سے ہسپتال کو (BEF)کے تحت ادویات نہیں مل رہی ہیں۔

ڈاکٹروں کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں سے روزانہ کینسر کے 100 سے زائد مریض آرہے ہیں اور وہ ادویات نہ ملنے پر معیوس ہو کر واپس چلے جاتے ہیں بلوچستان میں کینسر کا مرض بدستور پھیل رہا ہے اور گذشتہ چند سالوں کے دوران کینسر نے کئی قیمتی انسانی جانوں کا نقصان کیا ہے-

اسپتال میں موجود بلوچستان کے علاقے دالبندین سے تعلق رکھنے والے ایک بزرگ شخص بہاؤالدین نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ میں نے اپنی بیمار اہلیہ کے لیے دوائیں خریدنے کے لیے زیورات اور سب کچھ بیچ دیا تھا لیکن یہاں آنے پر مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے-

اس وقت کینسر کے درجنوں مریض اور ان کے لواحقین سرکاری ادویات لینے کے لیے کوئٹہ کے واحد کینسر سینٹر “سینار” ہسپتال کے استقبالیہ کے باہر انتظار کررہے ہیں تاہم ہسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ دو ماہ قبل ادویات کا سٹاک ختم ہو چکا تھا اور ایک گولی بھی اس وقت اسپتال کے پاس موجود نہیں-

ڈاکٹر فیروز خان اچکزئی کے مطابق مذکورہ اسپتال ہر سال کینسر کے 8000 سے زیادہ نئے مریضوں کو رجسٹر کرتی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال اور سینار ہسپتال میں کینسر کے 2000 سے زائد مریض زیر علاج ہیں۔