براہوئی زبان کے شاعر خواجہ مزمل کوئٹہ سے جبری لاپتہ

585

پاکستانی سیکورٹی فورسز نے کوئٹہ قمبرانی روڈ سے محمد مزمل المعروف خواجہ مزمل ولد حاجی محمد حنیف کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے ہیں-

خواجہ مزمل براہوئی زبان کے شاعر ہیں انہیں آج دوپہر کے وقت فورسز نے کلی قمبرانی کوئٹہ میں واقعہ انکے گھر سے حراست میں لیکر لاپتہ کیا گیا۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا ناختم ہونے والا سلسلہ بدستور جاری ہے قوم پرستوں حلقوں کے مطابق لاپتہ ہونے والوں میں اکثریت نوجوانوں اور طالب علموں کی ہے۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے جہاں کچھ لاپتہ افراد گھروں کو لوٹے ہیں تاہم لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے آواز اٹھانے والی تنظیموں کے مطابق مزید افراد جبری گمشدگی کا شکار بھی ہوئے ہیں ۔

بلوچستان جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جہدو جہد کرنے والی تنظیم کے مطابق بلوچستان میں مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے 20 ہزار سے زائد افراد ماورائے عدالت جبری گمشدگی کا شکار ہوئے ہیں جن میں واضح تعداد سیاسی طلباء و رہنماؤں کی ہے۔

دوسری جانب لاپتہ افراد کے لواحقین کی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے بھوک ہڑتالی کیمپ کراچی پریس کلب کے سامنے جاری ہے۔