بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں آٹا بحران کے خلاف عوام کا احتجاج۔
مظاہرین نے کہا کہ بلوچستان میں آٹے کی شدید قلت سے ہمارے گھروں میں فاقے ہیں۔ فاقوں سے تنگ شہریوں کا شدید احتجاج، ریلوے اسٹیشن کے قریب زرغون روڈ کو بند کردیا گیا۔
احتجاج میں خواتین بھی شریک رہیں۔ اس دوران ایک شہری پر غشی کے دورے پڑے۔
آٹا بحران کے خلاف ریلوے اسٹیشن کوئٹہ کو بند کرکے عوام نے سڑک بلاک کرکے احتجاج شروع کیا۔
بعد ازاں کوآرڈینیٹر وزیر اعلیٰ بلوچستان بابر یوسفزئی ریلوے اسٹیشن پر احتجاجی مظاہرین سے مذاکرات کرنے پہنچ گئے جہاں کامیاب مذاکرات کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کیا ۔
اس موقع پر بابر یوسفزئی کا کہنا تھا کہ سیلاب سے بلوچستان میں گندم کی فصل متاثر ہوئی ، صوبائی حکومت کی پوری کوشش ہے کہ اس بحران سے جلد از جلد نجات حاصل کی جائے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان اس مسئلے کو لمحہ بہ لمحہ خود مانیٹر کررہے ہیں ، کل اسی پوائنٹ پر لوگوں کو سستا آٹا فراہم کریں گے ، لوگوں کی تکلیف کا اندازہ ہے صوبائی حکومت اپنے لوگوں کو کسی صورت اکیلا نہیں چھوڑیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ جلد آٹا بحران ختم ہوجائیگا، پنچاب بڑے بھائی کی طرح اپنا کردار ادا کرے ۔
خیال رہے کہ اس وقت بلوچستان میں آٹا کا بحران شدت اختیار کیا ہے۔ سندھ سے بلوچستان آنے والے کئی ٹرکوں کو سندھ پولیس نے روک لیا ہے۔