پاکستان میں پشتون تیسرے درجے کی زندگی گزار رہے ہیں۔ خوشحال کاکڑ

300

پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے غیور افغان، پشتون عوام نے ملک کی ترقی و تعمیر میں اہم کردار ادا کیا ہے اور یہ ملک پشتونخوا کے وسائل سے آباد ہے مگر افسوس کہنا پڑرہا ہے کہ آج بھی پشتون اس ملک میں تیسرے درجے کی حیثیت سے زندگی گزار رہے ہیں۔

اجتماع سے پشتونخوا میپ جنوبی پشتونخوا کے صوبائی صدر ممبر صوبائی اسمبلی نصراللہ خان زیرے، آغا عابد خان سلیمان خیل، نعمت خان جلال زی، سردار اللہ یار خان جوگیزی، آصف خان سلیمان خیل اور محمد خان سلیمان خیل نے خطاب کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے پشتونخوامیپ کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ نے کہا کہ یہ امر انتہائی خوش آئند ہے کہ ملک بھر میں بسنے والے افغان پشتون عوام میں شعور اور اپنے شہری و قومی حقوق کے حصول کا جذبہ بدرجہ اتم موجود ہے اور آج سلیمان خیل عوام کی جانب سے پشتونخوا میپ کی بھرپور تائید و حمایت ہمارے باعث فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پشتون اس ملک کا برابر شہری ہے اور آئین کی روح سے ہر جگہ اپنی شہری زندگی گزار سکتا ہے مگر ملک کے مختلف شہروں باالخصوص پنجاب، اسلام آباد اور سندھ میں وہاں کی حکومتوں اور انتظامیہ کی جانب سے مختلف مسائل و مشکلات کا شکار ہیں، انہیں مختلف حیلوں و بہانوں سے تنگ کیا جارہا ہے، شناختی کارڈ جو کہ ایک اہم اور ضروری دستاویز مگر پشتون کو اس سے محروم رکھا گیا ہے بلکہ لاکھوں کی تعداد میں کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ بلاک ہے جو کہ ایک امتیازی اور ناروا سلوک ہے۔

انہوں نے اس ملک میں پشتونخوا وطن کی وسیع و عریض سرزمین خیبر پشتونخوا، اٹک و میاوانوالی، جنوبی پشتونخوا اور وسطی پشتونخوا (ایکس فاٹا) شامل ہے اور یہ ملک ہمارے قیمیتی وسائل سے چل رہا ہے مگر اس کے باوجود پشتون عوام بے روزگاری، جہالت، غربت اور مسافری کی زندگی گزار رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے اسلاف نے ملک میں جمہوریت، قوموں کے حقوق، سماجی عدل انصاف، امن و ترقی کیلئے شاندار قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلیمان خیل عوام ایک محنتی اور جفا کش لوگ ہیں اور ملک بھر میں آباد ہیں اور ہر جگہ وہ پشتونخوا میپ کی حمایت کا اعلان کررہے ہیں جس سے ہمارے حوصلے بلند ہورہے ہیں۔