خضدار اور پنجگور سے دو افراد لاپتہ

281

بلوچستان سے مزید دو افراد جبری لاپتہ کردیئے گئے-

اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے خضدار عمر فاروق چوک سے ایک نوجوان کو زبردستی حراست میں لیکر اپنے ہمراہ لے گئے-

نوجوان کی شناخت آواران، مشکے کے رہائشی ممتاز ولد محمد مراد کے نام سے ہوئی ہے-

کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ کے ہاتھوں گرفتاری بعد نوجوان منظر عام پر نہیں آسکا ہے، مذکورہ نوجوان کو اس سے قبل سال 2015 اور 2017 میں دو مرتبہ فورسز نے لاپتہ کردیا تھا تاہم کچھ عرصہ بعد بازیاب ہوگئے تھے-

ادھر پنجگور سے اطلاعات ہیں پنجگور بازار جاتے ہوئے یار جان ولد عبدالمالک نامی نوجوان کو جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگی اور اغواء نماء گرفتاریوں کے واقعات تواتر کے ساتھ رونماء ہورہے ہیں، بلوچستان میں سیاسی و انسانی حقوق کی تنظمیں ان واقعات میں ایف سی، سی ٹی ڈی اور خفیہ اداروں کو ملوث قرار دیتے ہیں–

گذشتہ چند روز میں پنجگور اور خضدار سے 9 افراد کو لاپتہ کردیا گیا ہے-

گذشتہ روز بلوچستان کے ضلع پنجگور گچک میں پاکستان فورسز نے گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے باپ کو دو بیٹوں سمیت حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا۔

اسی طرح دو روز قبل خضدار گریشہ میں سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے دؤران چھ افراد کو حراست میں لیکر اپنے ہمراہ کے گئے تھیں جو تاحال منظر عام پر نہیں آسکے ہیں-