بلوچ جنگجو پڑھے لکھے لوگ ہیں، حالات نے انہیں مجبور کیا – مہراب بلوچ

414

غیر جمہوری راویوں، الیکشن میں سرکاری مشنری کو استعمال کرکے عوام مینڈیٹ چوری کرنے کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں، پہاڑوں پر لڑنے والے دوست انتہائی شریف النفس اور پڑھے لکھے لوگ ہیں حالات نے انہیں مجبور کردیا – چیئرمین مہراب بلوچ

بلوچستان ضلع کوہلو میں نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر چیئرمین مہراب بلوچ کی قیادت میں مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور نوکریوں کی خرید و فروخت کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی ہے، ریلی نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ سے برآمد ہوکر شہر کے مختلف راستوں پر ہو ہوتے ہوئے ٹریفک چوک پر مظاہرے کی شکل اختیار کرگیا جہاں شرکاء سے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر چیئرمین محراب بلوچ، وڈیرہ عزیز پوادی، نور خان دشتی، وڈیرہ اعلیٰ نواز پوادی، سردار یاسین ژنگ، اللہ بخش مری، غنی شاہجہ، خلیق سومرانی، مولانا امیر جان فضل بلوچ و دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ ضلع کوہلو میں ہر محکمے میں دھڑا دھڑ کرپشن اور بدعنوانی عروج پر ہے میرٹ کو پیروں تلے روند کر نوکریوں کی بندر بانٹ اور خرید و فروخت جاری ہے جس کی وجہ سے تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوہلو میں سرکاری محکموں میں کرپشن عروج پر ہے تمام سکیمات پرسنٹج کے نظر ہوگئے ہیں، مگر بدقسمتی سے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، حال ہی میں لیویز کے ہونے والے انٹرویو میں سفارش اور بے ضابطگیاں ہوئی ہیں جسے نیشنل پارٹی مسترد کرتی ہے، محکمہ جنگلات سمیت تمام ادارے جونیئر آفیسران، چوروں اور لٹیروں کے رحم و کرم پر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حال ہی میں ہونے والی بارشوں اور سیلاب سے کوہلو میں کئی انسانی جاننے ضائع ہونے کے ساتھ سینکڑوں غریبوں کے گھر منہدم ہوچکے ہیں جبکہ فصلیں بھی تباہ و برباد ہوگئے ہیں مگر مقامی انتظامیہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کو کوئی ریلیف و امداد فراہم نہیں کیا جا رہا ۔

نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر چیئرمین مہراب بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں غیر جمہوری راویوں، غیر ضروری الیکشن میں مداخلت اور سرکاری مشنری کو استعمال کرکے عوام مینڈیٹ چوری کرنے کی وجہ سے بلوچستان کے مسائل آئے روز بڑھتے جا رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پہاڑوں پر لڑنے والے دوست انتہائی شریف النفس اور پڑھے لکھے لوگ ہیں لیکن حالات نے انہیں مجبور کردیا آج وہ اتنے بڑے ٹارگٹ کر رہے ہیں جو کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔