بلوچستان میں مون سون بارشیں تھم نہ سکیں – سینکڑوں مکانات منہدم

202

بلوچستان مون سون بارشوں کا سلسلہ تھم نہ سکا۔ گذشتہ شب ہونے والی مسلسل بارشوں سے کئی مکانات منہدم ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع قلات، بولان، مانجھی پور میں بارشوں سے متعدد کچے مکانات زمین بوس جبکہ درجن سے زائد بجلی کے کھمبے گر گئے۔

مانجھی پور میں سیلاب نے تباہی مچا دی، سیکڑوں دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ نقصانات کے حوالے سے تفصیلات آنا باقی ہے۔

ضلع قلات سے آمد اطلاعات کے مطابق طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی۔ بپھرے ندی آبادی کو بہا کر اپنے ساتھ لے گئے درجنوں مکانات زمین بوس ہوگئے ایک درجن سے زیادہ بجلی پول گر گئے جس سے بجلی کا نظام در ہم بر ہم ہو گیا۔ قلات میں گذشتہ 24 گھنٹوں سے جاری رہنے والی بارشوں نے تباہی مچادی بپھرے زاو ہ ندی کی سیلابی پانی غریب آباد، مغلزئی، یالو، مقصود آباد اور دیگر علاقوں میں مکان تنکوں کی طرح ریلے میں بہہ گئے علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت خواتین بچوں بوڑھوں کو محفوظ مقامات منتقل کردیئے۔

گذشتہ رات غمگزار بجلی کی گیارہ ہزار کے وی کے تاریں لوگوں پر بھی گر گئے جس سے پانچ افراد زخمی ہوگئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا۔

علاوہ ازیں بولان، کچھی، ڈھاڈر سمیت سبی و مچھ میں گذشتہ دو روز سے جاری بارشوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچادی ہے، سینکڑوں کچے مکانات منہدم ہوچکے ہیں عوام بے یار مددگار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ڈھاڈر کے قریب دوپاسی لنک روڈ کا آخری حصہ بھی بولان کی سیلابی ریلے کی وجہ سے مہندم ہوچکا ہے جس سے مہرگڑھ،کوٹ رئیسانی، کوٹ مینگل، نوشہرو، گہی کوٹ کھائی سمیت دیگر علاقوں کا زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا ۔

ادھر بی بی نانی کا پل بھی سیلابی ریلے کی نزر ہوچکا جس سے سندھ پنجاب کا بلوچستان سے زمینی رابطہ بھی بند ہوا ہے۔ جس سے بولان قومی شاہراہ سراج آباد کے مقام پر بری طرح سے متاثر ہوکر تباہ برباد ہوچکاہے ڈھاڈر کے قریب مشکاف ڈیم جوکہ پہلے ہی چارہ حال تھا، سے سیلابی ریلہ جاری ہونے سے مشکاف لنک روڈ کو بھی بہا کر لے گیا۔ ضلع کچھی کے سینکڑوں دیہات صفحہ ہستی سے مٹ چکے ہیں جبکہ جانی مالی نقصاناث کا فوری طور پر دشواری کا سامنا ہے۔ ڈھاڈر میں متعدد قریبی دیہات سیلابی ریلوں کی نزر ہوگئے عوام اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔

مانجھی پور، حیردین، فرید آباد، پہنور سنہڑی، دولت گھاڑی، حامد پور، کنرانی بیلٹ، گوراناڑی سمیت پورا ضلع صحبت پور میں حالیہ طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی، ہزاروں دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ ضلع صحبت پور میں 8 سے 9 فٹ تک پانی جمع ہوگیا اور مختلف نہروں اور علاقوں سے آنے والے سیلابی پانی کا بھی ضلع صحبت پور میں داخل ہو رہا ہے جس کی وجہ سے پورا ضلع صحبت پور سیلاب سے سمندر کا منظر پیش کرنے لگا، ہزاروں گھر منہدم ہوگئے، مال مویشی سیلاب میں بہہ گئے، فصلات تباہ ہوگئے، ہزاروں بے گھر افراد روڈوں پر پڑے ہیں اور کچھ دیہاتوں میں لوگ تاحال سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں ان پھنسے لوگوں تک کوئی ریسکیو ٹیمیں نہیں پہنچی جبکہ متاثرین کو کھانے پینے کی اشیاء تک نہیں، متاثرین بھوک پیاس سے مر رہے ہیں اور معصوم بچے بوڑھے خواتین مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوگئے کینالوں اور نہروں سیم شاخوں واٹر کورسوں کے لگے ہوئے شگاف تاحال پر نہیں کئے گئے۔