جرمنی: زیارت واقعے پر امریکہ و فرانس کے سفارت خانوں کے سامنے مظاہرے

397

اتوار کے روز جرمنی کے دارالحکومت برلن میں امریکہ اور فرانس کے سفارتخانوں کے سامنے برلن گیٹ کے مقام پر زیارت میں آپریشن اور جعلی مقابلے میں زیرحراست بلوچ لاپتہ افراد کی قتل کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ اور آگاہی مہم کا انعقاد کیا گیا۔

برلن میں موجود بلوچ ایکٹویٹس نے اس مظاہرے اور آگاہی مہم میں حصہ لیا۔

ہاتھوں میں زیارت واقعہ میں قتل کیے گئے لاپتہ افراد کی تصاویر اور پاکستانی حراست میں دیگر لاپتہ افراد کی تصاویر اٹھائے مظاہرین نے بلوچستان میں پاکستانی ریاستی جبر پر اقوام متحدہ اور دیگر اداروں کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کیا۔

اس موقع پر جرمن اور انگلش زبان میں ایک پمفلٹ تقسیم کیا گیا جس میں زیارت واقعہ اور بلوچستان میں پاکستانی ریاستی جبر کی تفصیلات سے لوگوں کو آگاہی دی گئی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ زیارت میں بلوچ لبریشن آرمی کے ہاتھوں گرفتار اپنے ایک کرنل کی گرفتاری کے ردعمل میں پاکستانی فوج نے اپنے زیرحراست لاپتہ گیارہ بلوچوں کو قتل کرکے مقابلے کا نام دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد ہزاروں بلوچ لاپتہ افراد کی لواحقین کی پریشانی میں مبتلا ہیں کہ فوج کے زیر حراست انکے پیاروں کو نقصان نہیں پہنچائے۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے علمبرداروں کی خاموشی سے پاکستان بلوچ سیاسی کارکنوں کی جبری گمشدگیوں اور مسخ شدہ لاشیں پھلنے کا عمل تیز کرچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر دنیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان میں پاکستانی جبر اور ظلم پر آنکھیں کھولیں اور مذید لوگوں کی قتل سے پاکستان کو روکیں۔

مظاہرین نے کہا کہ بلوچ لاپتہ افراد کی جعلی مقابلے میں قتل عام پر پاکستان کو جوابدہ ہونا چاہیے۔