پنجگور: گذشتہ روز اغوا ہونے والے پولیس اہلکار کے لواحقین کا دھرنا

356

پنجگور وشبود کے رہائشی پولیس ملازم باپ جان کےمبینہ اغواء کے خلاف اہلیان وشبود اور لواحقین کا احتجاجی مظاہرہ اور پولیس اسٹیشن وشبود کے سامنے دھرنا، باب جان کی فوری باحفاظت بازیابی اور لواحقین کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجگور وشبود کے رہائشی پولیس ملازم باپ جان کی 4 جون کو مبینہ اغواء اور عدم بازیابی کے خلاف اہلیان وشبود اور لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور پولیس اسٹیشن وشبود کے سامنے دھرنا دیکر نعرہ بازی کی۔

مظاہرے میں خواتین بچے بزرگ اور وشبود کے شہریوں کی بڑی تعداد شامل تھیں، احتجاجی مظاہرے کے بعد حوالدار باب جان کے لواحقین ڈاکٹرمحمد دین بلوچ، عبدالاحد بلوچ، محسن جمیل بلوچ، میڈیم صباء بلوچ نے آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی کے چیئرمین میر نذیراحمد بلوچ، وائس چیئرمین اشرف ساگر، نیشنل پارٹی کے رہنماء خالد بلوچ ممتاز سیاسی شخصیت کفایت اللہ بلوچ کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دنوں 4 جون کو پنجگور وشبود کے رہائشی پولیس ملازم باپ جان کو گھر کے قریب پولیس تھانہ وشبود سے چند قدم کے فاصلے پر نامعلوم افراد اغوا کرکے اپنے ساتھ لے گئے پولیس کو رپورٹ کرنے کے باوجود مغوی تاحال لاپتہ اور اس کے بارے میں کوئی سراغ نہیں ہے اس سے قبل چند مہینے پہلے باپ جان پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں وہ شدید زخمی ہوا اور کراچی میں زیر علاج رہا ہے تاحال انکی علاج جاری تھی کہ گذشتہ روز 4 جون 2022 کو گھر کے قریب ایک بار پھر باپ جان کو اغواء کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اور پنجگور انتظامیہ باپ جان کو باحفاظت بازیاب کرنے اور خاندان کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے پنجگور میں مکمل طور پر جنگل کا قانون چل رہا ہے روزانہ نوجوان اغواء اور قتل ہورہے ہیں لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خاموشی اختیار کیا ہوا ہے اگر پنجگور پولیس اور انتظامیہ اپنے ایک پولیس ملازم کو تحفظ فراہم نہیں کرسکتی ہے تو عوام کو کس طرح تحفظ فراہم کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ باپ جان کو رواں سال 30 جنوری 2022 پر قاتلانہ حملے میں زخمی کیا تھا جو ابھی تک مکمل صحت یاب نہیں تھا کہ 3 دن پہلے زخمی حالات میں انھیں دوبارہ اغواء کیا گیا پولیس اور انتظامیہ کو فریاد اور احتجاج کے باوجودکوئی شنوائی نہیں ہورہا ہے۔

لواحقین نے کہا کہ ہم پرامن شہری ہیں ہمارا کسی سے کوئی دشمنی نہیں ہے مطالبہ کرتے ہیں کہ انھیں فوری طور باحفاظت بازیاب کرکے لواحقین کو انصاف فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر 48 گھنٹے کے اندر مغوی باپ جان کو بازیاب نہیں کیا گیا تو ڈی سی اور ڈی پی او آفس کے سامنے دھرنا اور سی پیک روڈ بلاک کرنے میں مجبور ہونگے۔

آل پارٹیز شہری ایکشن کمیٹی نے لواحقین سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پنجگور پولیس اور انتظامیہ سے باپ جان کی باحفاظت بازیابی کا مطالبہ کیا