معاشرہ اور ہمارے نوجوان ۔ طاہر صادق

651

معاشرہ اور ہمارے نوجوان

تحریر: طاہر صادق

دی بلوچستان پوسٹ

ہر معاشرے میں نوجوان ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ معاشرے میں جو بھی تبدیلی آتی ہے نوجوان ہی لاتے ہیں۔ کسی بھی معاشرے کے بنیادی اکائیوں میں سے ایک اکائی نوجوانوں کا ہے۔ جو کسی بھی معاشرے کی تخلیق یا اُسکی شعوری ترقی کو پروان چڑھانے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔ معاشرے نوجوانوں کی وجہ سے آگے بڑھتے ہیں اور پیچھے بھی رہ جاتے ہیں۔ دنیا میں جو بھی تبدیلی آتی ہے اس تبدیلی کے پیچھے نوجوانوں کا ہاتھ ہوتا ہیں۔ نوجوان ہر وہ کام کرسکتے ہیں جو وہ کرنا چاہتے ہیں اور نوجوانوں کو اس قابل بنانے میں استاد کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے، اساتذہ کو چاہیے کہ وہ درس گاہوں میں نوجوانوں کو اچھا انسان بنانے کیلئے اُن میں خود اعتمادی پیدا کریں تاکہ وہ اپنے ذمہ داریوں کو سمجھیں اور معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔

بد قسمتی سے آج ہمارے نوجوانوں کو دوسرے کاموں میں مصروف کیا گیا ہے ایک سمجھے سوچے سازش کے تحت نوجوانوں کو تعلیمی اداروں سیاسی بحث مباحثے سے دور رکھا گیا ہے، ایک بڑی تعداد میں آج ہمارے نوجواں منشیات کے عادی ہوتے چلے جا رہے ہیں، اسکول اور لائبریری نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان ویڈیو گیمز اور سوشل میڈیا اور دیگر غیر ضروری کاموں میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں جو کہ معاشرے کیلئے نقصان دہ ثابت ہوگا۔ ہمیں چاہیے کہ انکو تعلیم کی طرف راغب کریں اور ہمیں چاہیے کہ ہم نوجوانون کو motivate کریں، انکو ان کی ذمہ داریوں کے بارے میں پڑھائیں تاکہ معاشرہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو۔

مزید ہمارے معاشرے میں اکثر نوجوانوں کی بڑی تعداد نشہ کے عادی بن چکے ہیں اور نشہ کسی بھی معاشرے کیلئے نقصاندہ ہے، نشہ نوجوانوں کو انکے ذمہ داریوں سے دور کرتا ہے اور انکو معاشرے سے الگ تلگ کرتا ہے جبکہ اسکی سب سے بڑی وجہ بے روزگاری ہے جس کے باعث وہ ذہنی تناؤ میں نشہ کرنا شروع کر دیتے ہیں اور ہمارے معاشرے میں بے روزگاری بہت زیادہ ہے۔

آخر میں گورنمنٹ کو چاہیے کہ وہ نوجوانوں کیلئے ایسے مواقع پیدا کرے کہ نوجوان نسل برے کاموں سے دور رہ کر معاشرے کی بہتری اور استحکام کیلئے بھرپور حصہ ڈالیں اور معاشرے کی خوشحالی کیلئے دن دگنی اور رات چگنی محنت کریں۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں