اللہ رکھا کو بازیاب کرکے ہمیں ذہنی اذیت سے نجات دلایا جائے – اہلخانہ

411

بلوچستان کے علاقے شاھ آباد سے جبری گمشدگی کا شکار ہونے والے اللہ رکھا کے اہلخانہ نے انکی بازیابی کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ رکھا کو بازیاب کرکے ہمیں ذہنی اذیت سے نجات دلایا جائے۔

اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے تربت آبسر بلوچی بازار (شاھ آباد) سے 11 اگست 2021 کو ریاستی فورسز نے اللہ رکھا ولد سید محمد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا تھا۔ اہلخانہ کے مطابق وہ اس امید پر راہ تکتے رہے ہیں کہ انکے پیارے کو جلد بازیاب کردیا جائیگا لیکن چھ ماہ سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود اللہ رکھا کے حوالے سے کسی بھی طرح کی اطلاعات ہمیں موصول نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا ہمیں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ وہ کس حال میں ہے، ہمیں یہ بھی نہیں معلوم انہیں کن جرم کے پاداش میں اس طرح سے اذیت گاہوں میں بند کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ رکھا کی جبری گمشدگی نے پورے خاندان کو ذہنی اذیت میں مبتلا کردیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم بہت ہی غریب خاندان سے تعلق رکھتے ہیں ہمارے پاس اتنے پیسے بھی میسر نہیں کہ ہم لاپتہ افراد کے کیمپ کا رخ کرسکیں یا اپنے گمشدہ پیارے کیلئے عدالت میں کیس کرسکیں۔

 انہوں نے کہا ہم وزیر اعظم پاکستان، سپریم کورٹ آف پاکستان، انسانی حقوق کے اداروں اور صحافی برادریوں سے دردمندانہ اپیل کرتے ہیں وہ ہماری آواز بن کر ہمارے لاپتہ پیارے کو بازیاب کرانے میں کردار ادا کریں۔  انہوں نے مزید کہا کہ ہم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور دیگر بلوچ تنظیموں سے بھی اپیل کرتے ہیں وہ اللہ رکھا کے حوالے سے آواز اٹھا کر انکی بازیابی کو یقین بنائیں۔