پی ایم سی خصوصی ٹیسٹ و مخصوص نشستوں کی منسوخی ایک تعلیم دشمن عمل ہے – بی ایس سی ملتان

182

بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ وفاق و صوبائی حکومت نے بلوچستان کے تعلیمی اداروں کو مسائلستان بنا دیا ہے، ینگ ڈاکٹرز و بلوچستان یونیورسٹی کے مسئلے ابھی حل طلب تھے کہ پاکستان میڈیکل کمیشن نے بلوچستان کے تین میڈکل کالجوں بشمول جھالاوان، مکران و لورالائی میڈکل کالجوں کے چھ سو سے زائد طلبہ سے خصوصی ٹیسٹ لینے کا مطالبہ کیا ہے، بصورت دیگر طلبہ کا کیریئر منسوخ کر دیا جائے گا، جس کے خلاف مذکورہ کالجوں کے طلبہ پچھلے کئی دنوں سے سراپا احتجاج ہیں اور دو دن سے کوئٹہ کے یخ بستہ موسم میں دھرنا دیئے ہوئے ہیں مگر پی ایم سی و صوبائی حکومت نے ابھی تک کوئی نوٹس نہیں لیا ہے۔

واضح رہے مذکورہ میڈیکل کالجوں کے طلبہ نے نیشنل ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ پاس کرکے میرٹ کی بنیاد پہ داخلے لئے تھے۔

دوسری طرف ایچ ایس سی نے بلوچستان و ایکس فاٹا انڈیجینیئس اسکالرشپ کے تحت مخصوص نشستیں منسوخ کردی ہیں، ان تمام تعلیم مخالف اقدام سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بلوچستان کو تعلیمی پسماندگیوں میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت دھکیلا جارہا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان نے ہمیشہ سے بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں ہونے والی نا انصافیوں و بلوچ طلبہ کے ساتھ ناروا سلوک کی بھر پور مذمت کی ہے اور کرتے رہیں گے۔ کونسل اس مشکل وقت میں میڈیکل کے طلبہ کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑی ہے اور ہم ان اقدامات کے خلاف ہر پلیٹ فارم پہ ہر ممکن حد تک آواز اٹھائیں گے۔