گوادر دھرنا: ترقی کے نام پر ہمیں فوجی چیک پوسٹوں کے سوا کچھ نہیں ملا – مولوی ہدایت الرحمان بلوچ

364

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں اپنے مطالبات کی حق میں بلوچستان حق دو تحریک کا دھرنا آج 25 ویں روز بھی جاری رہا –

بحر بلوچ میں غیر قانونی ٹرالرنگ، فوجی چیک پوسٹوں پر عوامی تذلیل، سرحدی کاروبار کی بندش کے خلاف اور دیگر مطالبات کی حق میں لوگوں کی بڑی تعداد دھرنے میں موجود ہے –

آج پولیس کی بری نفری نے دھرنے کو چاروں طرف سے گھیر لیا اور مولوی ہدایت الرحمان بلوچ کی گرفتاری کا درخواست کیا –

پولیس کی دھرنے مقام پر آمد کے بعد شہر سے خواتین کی بڑی تعداد بھی دھرنا پہنچ گئے۔ رات گئے تک خواتین کی بڑی تعداد وہاں موجود ہیں –

آج دھرنا شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولوی ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ اگر یہاں طاقت کا استعمال ہوا تو ذمہ دار وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو اور ایم پی اے حمل کلمتی ہونگے –

انہوں نے کہا کہ اپنے جائز مطالبات کے لیے جیل اور موت سے ہمیں ڈرانے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں –

انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد جاری رکھیں گے اور کل ریلی کے بعد ہزاروں لوگ تھانہ کا رخ کرینگے –

انہوں نے کہا کہ حکمران آنکھیں کھول کر دیکھ لیں کہ آج پورا گوادر یہاں جمع ہوچکا ہے اور کل مکران بھر سے لوگ یہاں پہنچ رہے ہیں –

انہوں نے عوام سے مطالبہ کیا وہ اس جدوجہد میں بھرپور شرکت کریں –

مولوی ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں طاقت کی استمعال سے مسائل پیدا ہوئے ہیں اور اب بھی حکومت کا یہی سوچ ہے کہ طاقت کا استعمال سے وہ ہمیں خاموش کرینگے –

انہوں نے کہا کہ کل اس شہر میں تاریخی ریلی ہوگا، حکومت کل کی ریلی سے خوفزدہ ہوچکا ہے –

خیال رہے کہ آج گوادر پولیس نے بزرگ بلوچ رہنماء یوسف مستی خان کو غداری ایک مقدمہ میں گرفتاری کیا-

یوسف مستی خان کل کراچی سے گوادر احتجاج کے لیے اظہار یکجہتی کیلئے آئے تھے –