تربت: ٹرانسپورٹ مالکان کا انتظامیہ کے رویہ کے خلاف ٹرانسپورٹ بند کرنے کا اعلان

319

معروف ٹرانسپورٹرز حاجی علی نواز لہڑی، حاجی خلیج لہڑی، سید انور شاہ اور میر رحمٰن زہری نے الرؤف ٹرانسپورٹ کمپنی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2017 سے ہم نے مکران کے لوگوں کو سفری سہولت مہیا کرنے کے لیے تربت اور گوادر میں ٹرانسپورٹ شروع کی جس کا مقصد صرف یہاں کے لوگوں کو سفری مشکلات سے نجات دلا کر سہولت پہنچانا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم ٹرانسپورٹ مالکان کی حتیٰ الامکان کوشش ہوتی ہے کہ اپنے مسافر بسوں میں غیر قانونی سامان جن میں اسلحہ، منشیات اور ایرانی ڈیزل رکھنے سے گریز کریں کیونکہ ہم قانون پسند لوگ ہیں اور ہمارا کام لوگوں کو سہولت فراہم کرنا ہوتا ہے آج تک ہم میں سے کسی ٹرانسپورٹ نے اسلحہ، منشیات اور ایرانی ڈیزل کی اسمگلنگ نہیں کی لیکن ڈپٹی کمشنر کیچ ہمیں کچھ دنوں سے ناجائز تنگ کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیساک میں پولیس اور لیویز کی دو الگ چیک پوسٹ بالکل ایک دوسرے کے آمنے سامنے بنائے گئے ہیں اور دونوں چیک پوسٹ بسوں کو روک کر تلاشی لیتے ہیں جس سے کافی وقت ضائع ہوتا ہے جبکہ بسوں میں خواتین اور مریض بھی سفر کررہے ہوتے ہیں جنہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری بسیں کوئٹہ سے تربت کے لیے نکلتی ہیں تو راستے میں ایف سی، نارکوٹیکس، کسٹم، پولیس اور لیویز کی درجنوں چوکیاں اور چیک پوسٹ پڑتی ہیں، تمام چیک پوسٹوں سے گزر کر ہم تربت کی حدود پہنچتے ہیں تو یہاں ہماری بسوں کو تلاشی کے نام پر تنگ کیا جاتا ہے، ہم نے انتظامیہ کے نامناسب رویے پر کافی صبر اور انتظار کیا لیکن ان کا رویہ نہیں بدلا جس پر مجبورا ہم نے بسیں کھڑی کرکے ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا غیر معینہ مدت کے لیے اعلان کردیا اور کل کوئٹہ میں تمام ٹرانسپورٹ مالکان اس مسئلے پر پریس کانفرنس کریں گے، اگر تربت انتظامیہ نے اپنا رویہ تبدیل نہیں کیا تو کوئٹہ روٹ پر چلنے والی تمام ٹرانسپورٹ مل کر سخت لائحہ عمل اپنانے پر مجبور ہوں گے۔