بلوچستان: کرپشن ثابت ہونے پر 2 افسران کو سزائیں

322

کوئٹہ کی احتساب عدالت نے کرپشن کا جرم ثابت ہونے پر سابق سپرنٹنڈنٹ اور پی ٹی سی ایل کے سپروائزر کو قید کی سزائیں سنادیں۔

ترجمان نیب بلوچستان کے مطابق احتساب عدالت کوئٹہ نے کروڑوں روپے مالیت کے ناجائز اثاثے بنانے کا جرم ثابت ہونے پر کمشنر  آفس کے سپرنٹنڈنٹ طلعت اسحاق کو 5 سال قید بامشقت، ساڑھے 4 کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنادی۔

پاکستان کے مختلف شہروں میں طلعت اسحاق کی بنائی گئی کروڑوں روپے مالیت کی جائیدادوں، گاڑیوں سمیت تمام اثاثہ جات کو سرکاری تحویل میں لینے کی بھی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

طلعت اسحاق پر الزام تھا کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ڈی ایچ اے لاہور میں 2 بنگلے، 2 فلیٹ، 4 پلاٹس، بحریہ ٹاؤن راولپنڈی میں ایک بنگلہ، کوئٹہ میں 2 بنگلے، 2 پلاٹ بنائے۔

عدالتی حکم پر مجرم کے بینک اکاونٹس میں موجود  2 کروڑ روپے، ڈیڈھ کروڑ روپے کے سیونگ سرٹیفیکیٹ، 290 تولہ سونا، 2 کروڑ 64 لاکھ روپے کی غیر ملکی کرنسی، ایک کروڑ 40 لاکھ روپے کی جیولری، مرسیڈیز سمیت 4 قیمتی گاڑیاں سرکاری تحویل میں دے دی گئی ہیں۔

احتساب عدالت نے بدعنوانی کے ایک اور مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر پی ٹی سی ایل کے سابق سپروائزر کو 8 سال قید اور 74 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔

مجرم پر الزام تھا کہ انہوں نے دیگر ساتھیوں کی ملی بھگت سے پی ٹی سی ایل تربت برانچ کے مختلف ٹاورز کیلئے اشیاء کی ترسیل کے جعلی بلز بنا کر قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

سابق اسسٹنٹ انجینئر سید محمودالحسن، ٹھیکیدار طارق محمود اور شاہد رضا کو جرم ثابت ہونے پر پہلے ہی قید اور ڈیڑھ کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنائی جاچکی ہے۔