گوادر کے اردگرد باڑ لگانا بلوچ ساحل پر اپنا قبضہ مستحکم کرنے کی ایک مذموم کوشش ہے – چیئرمین خلیل بلوچ

159

بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین خلیل بلوچ نے گوادر کے اردگرد باڑ لگانے کے پاکستانی منصوبے کو بلوچ ساحل پر اپنا قبضہ مستحکم کرنے کی ایک مذموم کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ ساحل کو بلوچ وطن سے علیحدہ کرنے کی سازش کا آغاز ہے۔ بلوچ نیشنل موومنٹ روزِ اول سے کہتی آرہی ہے کہ پاکستان ترقی کے خوش کن نعروں کی آڑ میں بلوچ قوم کے استحصال کو بڑھاوا دینا چاہتی ہے۔

چیئرمین خلیل بلوچ نے کہا گوادر کی زمینوں پر قبضہ، ماہی گیروں کی سمندر سے بے دخلی، ٹرالر مافیا کی تشکیل وغیرہ اسی سلسلے کی کڑیاں ہیں۔ ریاست اور اس کے حواری عرصہ دراز سے پروپیگنڈہ کررہی ہیں کہ بلوچ آزادی پسند ترقی مخالف ہیں لیکن آج باڑ لگانے کے منصوبے نے ثابت کردیا کہ آزادی پسند ترقی مخالف نہیں بلکہ استحصال اور قبضہ گیری کے مخالف ہیں۔

انہوں نے باڑ لگانے کو عمل کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ کبھی بھی کسی حاکم قوم نے محکوم کو ترقی نہیں دی بلکہ ترقی کے نام پر گھات لگا کر اس کا شکار کیا اور اس کے ساحل و وسائل کو لوٹ کر اس کی سرزمین کو تاراج کیا۔گوادر سمیت پورا بلوچستان فوجی چھاؤنی کا روپ اختیار کرچکا ہے۔ اس استحصالی عمل میں چین کی سامراجی ریاست بھی مکمل طور پر شریکِ جرم ہے۔

چیئرمین خلیل بلوچ نے کہا پاکستان اپنے سامراجی عزائم کو تیزی سے آگے بڑھا کر بلوچ ساحل کو بلوچستان سے الگ کر رہا ہے۔ اس وقت اشد ضرورت ہے کہ بلوچ قوم اپنی بقا کے لئے متحد ہو جائے اور آج بلوچ نیشنل موومنٹ عوامی قوت کے بل پر قابض کے ہر منصوبے کو ناکام بنانے کے عزم کو دہراتی ہے۔ وہ دن دور نہیں جب قبضہ گیر پاکستان کے تمام منصوبے خاک میں مل جائیں گے اوربلوچ سرزمین پر آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔