حیات بلوچ کی طرح پہلے بھی بلوچوں کو قتل کیا گیا – این ڈی پی

268

برمش یکجہتی کمیٹی شال کی جانب سے کل کوئٹہ میں حیات بلوچ کے قتل کے خلاف مظاہرہ کیا جائے گا – اعلامیہ

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ دنوں تربت میں ایف سی پر بم دھماکہ ہوا جس کے ردعمل میں ایف سی اہلکاروں نے پاس کھیتوں میں کام کرتے حیات بلوچ کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر ان کو وہی پر کئی گولیاں مار کر بے دردی سے شہید کردیا۔

انہوں نے کہا کہ حواس باختہ فورسز معصوم اور بے گناہ بلوچوں پر اپنی زور آوری دکھاکر اپنی شکست کو تسلیم کررہے ہیں یہ پہلا واقعہ نہیں جہاں فورسز نے بے گناہ بلوچوں کو شہید کیا ہے، اس سے بھی پہلے کئی بار فوجی آپریشنز میں معصوم اور بے گناہ بلوچوں کو ان کے پیاروں کے سامنے شہید کیا جاتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ تربت کے اس واقعے کے بعد نا تو کٹ پتلی وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے کوئی بیان دیا اور نہ ہی کٹ پتلی حکومت نے حیات بلوچ کے لواحقین کو انصاف دینے میں پہل کی بلکہ اس واقعہ کو روز مرہ کا معمول سمجھ کر نظر انداز کیا جارہا ہے کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ بلوچستان میں بلوچ عوام پر تشدد، ظلم و جبر، گرفتاری کے بعد لاپتہ کرنا، قتل اور غارت اسلام آباد کے لیئے روز مرہ کا معمول بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعے کو متنازعہ بنانے کے لیئے پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے جس میں نامعلوم ایف سی اہلکار کو نامزد کیا گیا ہے اس متنازعہ ایف آئی آر کے بعد یہ بات تو واضع ہوچکی ہے کہ ریاست بلوچ کو انصاف دلانے کے لیئے مخلص نہیں ہے اور اپنے فورسز کی حوصلہ افزائی کے لیئے ان کو اسی طرح سیف سائیڈ دیتا رہتا ہے۔

مزید کہا گیا کہ بلوچ قوم اس ظلم و جبر اور قتل غارت کو بلوچ نسل کشی سمجھتی ہے کیونکہ بلوچستان میں کسی بھی طرح کا کوئی قانون نہیں کوئی سزا و جزا کا عمل نہیں، عدالتیں صرف غریب اور مجبور عوام کے لیئے ہیں کسی بھی فورس کے اہلکار کو آج تک کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی کا سامنا نہیں کرنا پڑا اس لیئے آئے روز بلوچستان میں فورسز نہتے اور بے گناہ بلوچوں کو شہید کررہے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ این ڈی پی بلوچ قوم سے یہ اپیل کرتی ہے کہ خدارا خوف میں ہرگز نہ رہیں خاموشی سے مزید ظالم کو ظلم کرنے کا موقع ملتا ہے گھروں سے باہر نکلیں اور اپنے حق کے لیئے خود لڑیں۔ بلوچ کی مدد کرنے کوئی بیرونی قوت نہیں آئے گا بلوچ قوم کو خود اپنے لئیے لڑنا ہوگا، جب تک بلوچ خاموش رہے گا ظلم و زیادتی کا شکار ہوتا رہے گا اس لیئے اپنی خاموشی اور خوف کو ختم کریں اور بہادر قوم کی طرح ظالم کا سامنا کریں۔

دریں اثناء برمش یکجہتی کمیٹی شال نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ کل بروز اتوار 16 اگست کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے تربت میں حیات مرزا بلوچ کی ایف سی کے ہاتھوں شہادت کے خلاف مظاہرہ کیا جائے گا۔ تمام قوم دوست عوام اس مظاہرے میں شریک ہوکر قومی یکجہتی کا حصہ بنیں اور اس ریاستی جبروظلم کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔