بلوچ پناہ گزین کرونا وائرس کی زد میں ہیں، یو این ایچ سی آر مدد کرے ۔ ڈاکٹر مراد بلوچ

188

پاکستان کورونا وائرس کو بلوچ قوم کے خلاف حیاتیاتی ہتھیار کے طورپر استعمال کررہا ہے۔ ڈاکٹر مراد بلوچ

بلوچ نیشنل موومنٹ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر مراد بلوچ نے عالمی وبا کورونا وائرس پر پاکستان کے بلوچ دشمنی پر اپنے ایک بیان میں کہا  کرونا ایک عالمی وبا ہے، تمام ممالک اس وبا کی روک تھام کے لئے حتیٰ الوسع کوششیں کر رہے ہیں، لیکن پاکستان کے اقدامات واضح خطوط پر بلوچ دشمنی پر مبنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم پہلے ہی ریاست کے ہاتھوں تباہ کن صورت حال سے دوچار ہے، اب پاکستان نے اجتماعی سزا کی پالیسی کے تحت کورونا وائرس کو بلوچ قوم پر مسلط کیا ہے، یہ پاکستان کی بلوچ دشمنی ہی ہے کہ پاکستان نے ایران سے آئے ہوئے زائرین کو بڑے شہروں کے جدید ہسپتالوں میں اور قرنطینہ مراکز میں منتقل کرنے کے بجائے معمولی طبی امداد سے محروم علاقے تفتان اور ہزار گنجی میں خیمہ بستیوں میں رکھا ہے، اس جدید دور میں کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا ہے کہ ایسے مہلک وائرس سے متاثرہ لوگوں کو ایسے کھلے عام رکھا جاتاہے، مہذب دنیا میں تو جانوروں کے ساتھ بھی ایسا سلوک نہیں کیا جاتاہے۔

ڈاکٹر مراد بلوچ نے کہا  کورونا سے متاثرہ لوگوں کو اپنے اپنے علاقوں میں منتقل کرنے کے بجائے بلوچستان میں رکھا گیا ہے،اس کا بنیادی مقصد اس مہلک وائرس کو بلوچستان میں پھیلا کر بلوچ نسل کے جاری عمل میں اسے بطور ایک بیالوجیکل ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان ایک جنگ زدہ، استحصال اور نسل کشی سے دوچار انسانوں کی وسیع قید خانہ اور مقتل ہے، فوج کے ذریعے قتل و قتال کے علاوہ بھوک، افلاس اور سڑک حادثوں کے ذریعے سالانہ ہزاروں لوگ لقمہ اجل بن رہے ہیں، کرونا اس نسل کشی میں ایک نیا اضافہ اور قہر ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، ایران اور افغانستان میں بلوچ علاقے کرونا وائرس سے شدید متاثر ہورہے ہیں۔ پاکستان کے معاندانہ اور بلوچ دشمنی پر مبنی رویے کو دیکھ کر کوئی ذی شعور یہ امید نہیں رکھ سکتا کہ پاکستان بلوچستان کو اس مہلک وبا سے بچانے کے لئے کوئی اقدام اٹھائے گا۔ 2013 کو بلوچستان میں ایک قیامت خیز زلزلے کے بعد پاکستان نے بیرونی این جی اوز اور دوسرے اداروں کو بلوچستان میں سرگرمیوں اور متاثرین کی مدد سے روکا اور کسی کو این او سی فراہم نہیں کیا۔ وہ زلزلہ زدگان آج تک نہ صرف دربدر ہیں بلکہ انہیں فوجی آپریشنوں کے ذریعے بدترین مظالم کا نشانہ بنایا جارہاہے۔

ڈاکٹر مراد بلوچ نے کہا کہ اس مشکل موقع پر میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) اور یونائیٹد نیشنز ہائی کمشنر فار رفیوجیز (یو این ایچ سی آر) سے اپیل کرتا ہوں کہ بلوچستان اور ایران و افغانستان میں بدترین حالات سے دوچار بلوچ مہاجرین کو اس وبا سے بچانے کے لئے خصوصی توجہ دے جائے۔ یہ بلوچ مہاجرین ایک عرصے سے دربدر ہیں اور یو این ایچ سی آر سے پناہ گزین کی حیثیت (status) کا طلبگار ہیں۔ اگر اس ضمن میں خاطر خواہ اقدامات نہیں اُٹھائے گئے تو انسانی اقدار سے محروم پاکستان اس وبا کو بلوچ قوم دشمنی کے لئے استعمال کرکے بلوچستان میں جاری انسانی المیے میں ایک نئی اور نہایت شدید لہر کا اضافہ کرے گا۔