بلوچستان: دکی میں کوئلہ کان حادثات میں رواں سال 12 افراد جانبحق

338

بلوچستان کے ضلع دکی میں رواں سال کوئلے کی کانوں میں جاںبحق افراد کی تعداد 12 ہوگئی۔ سال 2019 کے دوران چالیس مزدور کوئلہ کان کے حادثات میں جاں بحق ہوئے۔

دکی میں سب سے زیادہ کوئلہ نکالا جاتا ہے لیکن بد قسمتی سے سب سے زیادہ ہلاکتیں بھی یہی پر ہوتی ہیں۔ رواں سال کوئلہ کی کانوں میں جاںبحق افراد کی تعداد 12 ہے جبکہ سال 2019 کے دوران چالیس مزدور کوئلہ کان کے حادثات میں جاںبحق ہوئے۔

ایک رپورٹ کے مطابق سال 2000 سے 2019 تک پاکستان میں تیرہ سو سے زیادہ کان کن کوئلے کی کانوں میں دھماکوں، مٹی کا تودہ گرنے اور مختلف حادثات کی وجہ سے جاںبحق ہوئے ہیں جن میں ایک بڑی تعداد بلوچستان میں پیش آنے والے حادثات کی شامل ہے۔

کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے مزدور پھیپڑوں، گردوں اور دیگر بیماریوں کا بھی شکار ہوتے ہیں۔

بلوچستان میں کائلہ کانوں میں مزدوروں کو جہاں سہولات میسر نہیں وہی انہیں مزدوری کے بدلے بہت قلیل معاوضہ ملتا ہے جس سے بمشکل وہ اپنا گھر چلاتے ہیں۔