تعلیمی اداروں کو ڈگری جاری کرنے والا کارخانہ بنا دیا گیا ہے – بی ایس او

113

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی کابینہ کا اجلاس زیر صدارت مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ منعقد ہوا۔

اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ مرکزی انفارمیشن ناصر بلوچ مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شوکت بلوچ نے شرکت کی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ جامعہ بلوچستان میں جلد سیمینار کا انعقاد کرکے یونیورسٹی میں کئے گئے غیر قانونی تعلیم دشمن بلوچ نسل کشی سیاسی عمل پر قدغن اور جنسی اسکینڈل اور دیگر سماج دشمن سرگرمیوں پر آگاہی دی جائے جبکہ احتجاج کا سلسلہ جوڈیشل انکوائری، مجرموں کے سزا تک جاری رہے گی۔

اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ جامع بلوچستان سمیت بلوچستان کے اکثر تعلیمی اداروں میں روایات کی پامالی غیر قانونی طور پر طلباء سیاست کے خلاف طاقت کا استعمال شعوری تنیقد پر ظلم و جبر بلوچ قوم دشمن سازشوں کا حصہ ہے جن کے تحت ہزاروں طلباء کو شہید اور لاپتہ کی گئی سیاسی عمل کو شجر ممنوع بنائی گئی تعلیمی اداروں کو بجائے شعور کے صرف چند لوگوں کے نوکریوں کا زریعہ اور برائے نام ڈگری جاری کرنے کارخانوں میں تبدیل کیا موجودہ دور جب بلوچ طلباء و طالبات نے بجائے جذباتی نعروں خوشنما بحث کے بجائے شعور اور تعلیم کے بنیاد پر سازشوں کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو یہ بھی بلوچ دشمن زہنیت کو برداشت نہ ہوسکی جس کے بنیاد پر تعلیمی اداروں میں مالی کرپشن کے ساتھ اخلاقی کرپشن کی بھی کھلی چھوٹ دی گئی تاکہ طاقت کے استعمال کے ساتھ منفی ہتھکنڈوں کے زریعے بھی نوجوانوں کا راستہ روکا جاسکے جامعہ بلوچستان میں بلوچستان کے قومی غیرت پر حملہ کیا گیا تاکہ تعلیمی اداروں اور تعلیمی عمل سے نوجوانوں کو بیدخل کیا جاسکے بی ایس او کسی صورت ایسے سازشوں کو برداشت نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا ہے جامعہ بلوچستان کے ساتھ دیگر تعلیمی اداروں میں روایات کے پامالی کا سلسلہ جاری ہے سرکاری پروگرامز میں بزور طاقت طالبات کو شریک کرنا بھی ہراسمنٹ ہے اس سلسلے کو ختم کی جائے اگر اس پر خاموشی اختیار کی گئی تو جامعہ بلوچستان کے بعد ایسے منفی رجحانات بلوچستان بھر میں پھیل جائنگے ۔

انہوں نے بیان میں مزید کہا کہ بلوچستان کے تمام طلباء و طالبات اساتذہ کرام سیاسی کارکنوں اور تمام مکاتب فکر کو تعلیمی اداروں میں ہونے والی سازشوں کے سدباب کے لئے متحد ہوکر آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مزید ایسے واقعات کی روک تھام کی جاسکے ۔

بیان میں کہاگیا ہے 26 اکتوبر کو بی این پی کے زیر اہتمام جامعہ بلوچستان کیس پر منعقد ہونے والی ریلی کا خیر مقدم کرتے ہے بی ایس او کے کارکن ریلی میں بھرپور انداز میں شرکت کرینگے ۔