کوئٹہ: ضلعی انتظامیہ کے رویے کیخلاف تاجروں کا شٹرڈاؤن ہڑتال

240

ڈھائی سو سے زائد دکانوں کو سیل کرکے سینکڑوں خاندانوں کو بے روز گار کیا گیا ہے، احتجاج پر بیٹھے تاجروں کو ما را پیٹا بلکہ ان کے ساتھ انتہائی ہتک آمیز رویہ اپنایا گیا – انجمن تاجران بلوچستان

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دکانیں سیل کیئے جانے کیخلاف احتجاج کرنے والے تاجروں پر تشدد اور رہنماوں کے گرفتاری کیخلاف احتجاجاً شٹرڈاون ہڑتال جاری ہے۔

گذشتہ روزپولیس نے مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑسمیت 16 افراد کو حراست میں لے لیا جس کے خلاف انجمن تاجران نے آج کوئٹہ میں شٹرڈاؤن ہڑتال اعلان کیا جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی، پشتونخوامیپ، نیشنل پارٹی، مسلم لیگ ن، نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی، جماعت اسلامی اور آل بلوچستان ہیئر ڈریسر اینڈ بیوٹیشن خدمت گروپ نے ہڑتال کی حمایت کی ہے۔

 کوئٹہ شہر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے کے باعث اہم کاروباری مراکز، دکانیں اور مارکیٹیں بند ہیں۔

گذشتہ روز مظاہرین پر تشدد کے بعد مرکزی انجمن تاجران بلوچستان (رجسٹرڈ) کے رہنما حضرت علی اچکزئی، تاج آغا و دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنرکوئٹہ کے حکم پرڈبل روڈ، منیر احمد مینگل روڈ پر واقع ڈھائی سو سے زائد دکانوں کو سیل کرکے سینکڑوں خاندانوں کو بے روز گار کیا گیا ہے جس کیخلاف تاجر برادری نے اپنا جمہوری حق استعمال کر تے ہوئے ڈبل روڈ پر پرامن دھرنا دیا۔

پولیس کے تشدد سے 3 تاجر زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تاجر عبدالرحیم کاکڑ کی قیادت میں اپنے جائز مطا لبات کے حق میں پر امن دھرنے کیلئے بیٹھے ہی تھے کہ پولیس نے ان پر بلا اشتعال اور بلا جواز لاٹھی چارج شروع کرکے نہ صرف تاجروں کو ما را پیٹا بلکہ ان کے ساتھ انتہائی ہتک آمیز رویہ اپنایا گیا اور اس دوران مر کزی انجمن تا جران بلو چستان کے صدر عبدالرحیم کا کڑ ڈپٹی جنرل سیکرٹری یاسین مینگل،انجمن تاجران ڈبل روڈ کے صدر فضل خالد سمیت 16 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ پولیس کے تشدد سے 3 تاجر زخمی بھی ہوئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

دریں اثنا ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے جانب سے گذشتہ روز جاری کردہ ایک پریس نوٹ میں انجمن تاجران بلوچستان کی جانب سے آج ہونے والے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال کو غیر قانونی اور بلا جواز قرار دیتے ہوئے عوام الناس بلخصوص تاجروں اور دکانداروں سے کہا گیا کہ ہڑتال کے حوالے کیئے جانے والے پروپیگنڈہ کو خاطر میں لائے بغیر اپنے کاروبار جاری اور دکانیں کھلی رکھیں۔

پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی فرد یا افراد اور تنظیم کو حق اور اختیار حاصل نہیں کہ اپنے ذاتی مفادات کے حصول کے لیے غیر قانونی ہڑتال کرے یا لوگوں کو ہڑتال پر اکسائے۔ پریس نوٹ میں انتباہ کیا گیا ہے کہ کسی کو زبردستی دکانوں اور تجارتی و کاروباری مراکز کو بند کرانے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور دکانداروں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔